Book Name:Madinah Kay Fazail Ma Yaad-e-Madinah

نبیِّ رحمت صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےاِرْشادفرمایا:مَنِِ اسْتَطَاعَ اَنْ يَّمُوتَ بِالْمَدِينَةِ فَلْيَمُتْ بِهَا تم میں سےجس سےہوسکےکہ وہ مدینےمیں مرےتومدینےہی میں مرے،فَاِنِّي اَشْفَعُ لِمَنْ يَمُوْتُ بِهَاکیونکہ میں مدینے میں مرنے والے کی شفاعت کروں گا۔(ترمذی ،کتاب المناقب،باب فی فضل المدینۃ،۵/۴۸۳، حدیث: ۳۹۴۳)

ایک اور مقام پراِرشاد فرمایا:(قِیامت میں جب سب کو قَبْروں سے اُٹھایا جائے گا)سب سے پہلے میری پھر ابُو بَکْر و عُمَر (رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُمَا) کی قَبْریں کھلیں گی،پھر میں جَنّتُ الْبَقِیْع والوں کے پاس جاؤں گا،تو وہ میرے ساتھ جمع ہوں گے،پھر میں  اَہل ِ مکہ کا اِنتظار کروں گا حتّٰی کہ مکے مدینے کے درمیان اُنہیں بھی اپنے ساتھ کرلوں گا۔(ترمذی،ابواب المناقب،باب(م:تابع۱۷،ت:۵۶)الخ،۵/۳۸۸، حدیث: ۳۷۱۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                      صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

یادِ مدینہ

پیارے پیارےاسلامی بھائیو! ہم مدینۂ پاک کے فضائل و خُصوصیات اور وہاں کے مقاماتِ مُقَدَّسہ کا ذِکْرِ خَیْر سُن رہے ہیں۔یاد رہے!ذِکْرِ مدینہ عاشِقانِ رسول کے لئے دل و جان کو سکون  دیتا ہے،دُنیا کی جِتنی زبانوں میں جس قدَر کلام مدینے شریف کی جُدائی اور اِس کے دیدار کی آرزو میں پڑھے گئے ہیں،اُتنے دنیا کے کسی اورشہر یا سرزمین کے لئے نہیں پڑھے گئے،جسے ایک باربھی مدینے کا دِیدار ہوجاتاہے وہ اپنے آپ کوخُوش قسمت سمجھتا اورمدینے میں گُزرے ہوئے خوب صورت لمحات کو ہمیشہ کے لئے یاد گار قَرار دیتا ہے۔

عاشقانِ مدینہ اِس کی جُدائی میں تڑپتے اور زِیارَت کے بے حد مُشتاق رہتے ہیں۔مدینہ کیا ہے اور مدینے سے عشق کیسا ہونا چاہئے؟مدینے سے جدائی کے وَقْت ہمارے جذبات کیسے ہونے چاہئیں؟اِس