Book Name:Madinah Kay Fazail Ma Yaad-e-Madinah

([1])پھر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے خلیفہ ہارونُ الرَّشید سے فرمایا:”یہ رہے تمہارے دِینار، چاہو تو اِنہیں لے لو اور چاہو تو چھوڑ دو“یعنی تم مجھے اِسی وجْہ سے مدینہ چھوڑنے پر پابندکرتے ہو کہ تم نے میرے ساتھ اچھاسُلوک کیا ہے تو(سُنو!) میں مدینے شریف پردُنیاکو ترجیح نہیں دیتا۔(احیاء العلوم،۱/۱۱۳ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے  اسلامی بھائیو!اَمِیْرِاَہلسنّت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس قادِری دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   کو کئی مرتبہ سَفَرِِ حج و سَفَرِ مدینہ کی سعادت حاصِل ہوئی ،جن میں مجموعی طور پر جو کَیْفیَّت رہی اُسے پوری طرح تو بَیان  نہیں کِیا جاسکتا البَتَّہ آپدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے ایک سَفَرِمدینہ کے مُخْتَصَر اَحوال سُنتےہیں،چنانچہ

امیرِ اَہلسُنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کا سفرِِ مدینہ

جب مدینۂ پاک کی طرف آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی روانگی کی مبارَک گھڑی آئی تو ائیر پورٹ (Airport)پر عاشقانِ رسول آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کو اَلوَداع کہنے کے لئےمَوجود تھے،مدینے کے دیوانوں نے آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کو حلقے(یعنی دائرے)میں لے کر نعتیں پڑھنا شروع کردیں۔عشقِ رسول میں ڈُوبی ہوئی نعتوں نے عاشقانِ مدینہ کی عشق کی آگ  کو مزید بَھڑکا دیا۔غمِ مدینہ میں اُٹھنے والی آہوں اور سسکیوں سے فَضا سوگْوار ہوئی جارہی تھی،خود عاشقِ مدینہ اَمِیْرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی کَیْفیَّت بڑی عجیب تھی۔آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی آنکھوں سے آنسوجاری  تھے،بِالآخِر اِسی عالَم میں سَفَرِ مدینہ کا آغاز ہوا،جیسے جیسے منزِل  قریب آتی رہی،آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے عشق کی شِدّت


 

 



[1]مسلم، کتاب الحج، باب المدینۃ تففی شرارھا،حدیث:۱۳۸۱، ص۷۱۶۔حلیۃ الاولیاء،مالک بن انس، ، حدیث:۸۹۴۲، ج۶، ص۳۶۱