Book Name:Allah Ki Nemton Ki Qadr Kijye

شخص آلِ فرعون میں مجھے سب سے زیادہ تکلیف دیتا تھا لیکن تو نے اس کو غرق ہونےسے بچا لیا؟ اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:اے موسیٰ (عَلَیْہِ السَّلَام) اس نے تیرے جیسی صورت بنائی ہوئی تھی اور تجھ جیسا لباس پہنا ہوا تھا اور حبیب اُس شخص کو کیسے عذاب دے سکتا ہے جو اس کے محبوب کی صورت پر ہو۔ (مرقاة المفاتیح، کتاب اللباس،فصل ثانی،۸/۱۵۵،تحت الحدیث:۴۳۴۷ ملخصاًو مفہوماً)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                       صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

       پیاری پیاری اسلامی بہنو! غور کیجئے! جب ایک دشمن نےاللہ پاک کے محبوب پیغمبر حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی شکل اپنائی تو وہ عذاب سے بچ گیا، ہمیں بھی اچھوں خصوصاً اچھوں سے اچھے یعنی محبوبِ ذیشان، حبیبِ رحمٰن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے راستے پر چلنا چاہیے، ان ہی کی سنتوں پر عمل کرنا چاہیے، اللہکریم ہمیں اپنی سیرت کو سنتوں کے مطابق ڈھالنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                       صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

       پیاری پیاری اسلامی بہنو! ہم نعمتوں کی قدر کے بارے میں سن  رہی تھیں ، یقیناً ہماری زندگی کا ایک ایک پل اللہپاک کی دی ہوئی کثیر نعمتوں کے بوجھ(Burden) میں دبا ہوا ہے، اس پر ہم اس کریم رب کا جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہے، نعمتوں کی ناقدری کرنے میں ایک بات ہمارے ہاں یہ بھی عام ہے کہ اگر کوئی چھوٹی سی بھی نعمت ہم سے جدا ہوجائے تو ایک تعداد ہے جس کا حال یہ ہوتا ہےکہ وہ اسی کا رونا روتی  نظر آ تی  ہیں، حالانکہ اس گئی ہوئی نعمت کے علاوہ اور بے شمار نعمتیں ہمیں حاصل ہوتی ہیں، مگر ہم وہ نعمتیں ہوتے ہوئے بھی انہیں فراموش کر دیتی  ہیں، حالانکہ ہمیں چاہیے کہ اگر ایک نعمت چلی بھی جائے تو