Book Name:Allah Ki Nemton Ki Qadr Kijye

عطار قادری دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رِسالے”ابلق گھوڑے سوار “سےقربانی کی کھالیں جمع کرنے والے کے لئے نیتیں اور احتیاطیں سُنتے ہیں:جوجوعاشقانِ رسول قربانی کی کھالیں جمع کرنے کی سعادت حاصل کریں گے،وہ ابھی سے یہ نیّتیں کرلیں، اللہ پاک کی رحمت سے امیدہے کہ ثواب ملنا شروع ہو جائے گا۔٭ رِضائے الٰہی کیلئے اچّھی اچّھی نیتیں کرتا ہوں٭ ہر حال میں شَریعت و سنّت کا دامن تھامے رہوں گا٭قربانی کی کھالوں کے لئے بھاگ دوڑ کے ذَرِیعے  دعوتِ اسلامی کے ساتھ تعاوُن کروں گا٭ کوئی لاکھ بدسُلوکی کرے مگر اظہارِ غصّہ اور٭بد اَخلاقی سے پرہیز کر کے دعوتِ اسلامی کی ناموس و عزّت کی حفاظت کروں گا ٭قربانی کی کھالوں کے سبب لاکھ مصروفیّت ہوئی بِلا عُذرِ شَرعی کسی بھی نَماز کی جماعت تو کیا تکبیرِاولیٰ بھی تَرْک نہیں کروں گا۔ ٭خون آلود بدبو دار کپڑوں سَمِیت مسجِد میں نہیں جاؤں گا٭قلم(Pen/Pencil) ، رسید بُک ، پیڈ ، گلاس،چائے کے پیالے(کپCup) وغیرہ  پاک چیزوں کو ناپاک خون نہیں لگنے دو ں گا (فتاوٰی رضویہ مخرجہ جلد 4صفحہ  585پر ہے ’’پاک چیز کو (بِلا اجازتِ شرعی) ناپاک کرنا حرام ہے‘‘)٭اپنی طے شُدہ کھال اگر کسی عاشقِ رسول کے اِدارے کا آدمی لینے نہیں پہنچا، یا٭ غَلَطی سے میرے پاس آ گئی تو بہ نیّتِ ثواب اُدھر دے آؤں گا٭جو کھال د ے گا ہو سکا تواُس کو مکتبۃُ المدینہ کا کوئی رسالہ یا پمفلٹ تحفۃً پیش کروں گا ٭نیزاُس کو ’’شکریہ،جَزاکَ اللہ‘‘ کہوں گا(فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ :مَنْ لَّمْ یَشْکُرِ النَّاسَ لَمْ یَشْکُرِ اللہَ۔ یعنی جس نے لوگوں کا شکریہ ادا نہ کیا اس نے اللہ پاک کا بھی شکرادا نہ کیا۔(تِرمِذی ج۳ص۳۸۴ حدیث ۱۹۶۲))٭کھال دینے والے پر انفِرادی کوشِش کر کے اُس کو سنّتوں بھرے اجتِماع اور٭قافِلوں میں  چلنے کی رغبت دلاؤں گا ٭بعد میں بھی اُس سے رابِطہ رکھ کر کھال دینے کے اِحسان کے بدلے میں اُسے مَدَنی ماحول میں لانے کی کوشِش کروں گا اگر ٭ وہ مَدَنی ماحول میں ہوا تو اُسے قافِلے کا مسافِریا٭ مَدَنی اِنعامات کا عامِل بناؤں گا یا٭کوئی