Book Name:Allah Ki Nemton Ki Qadr Kijye

لَبَّیْک کہہ دیں اور اُنہیں موت آجائے ،کیا عجب! اِس رات ہونے والی فائرنگ میں کسی گولی پر کسی کا نام لکھا ہو کہ میں اُس کی کھوپڑی میں جاؤں گی، اُس کے سینے کو چھلنی کروں گی اور قبر کا گڑھا اُس کےلیے کھود کر تیار ہو ، کفن اُس کے لیے متعیّن ہوکہ یہ کفن آج اُس نے پہننا ہے، یا ہسپتال کا کوئی بیڈ(Bed) اُس کا منتظر ہو، گناہ کرتے کرتے مَرنا یا گُناہ کا پکا ارادہ ہو ،اس حالت میں موت سے ہمکنار ہونا اچھا نہیں ہے ، کاش گناہ کرتے ہوئے ہمیں یہ احساس ہو کہ  میرا ربّ کریم مجھے دیکھ رہا ہے، میرا ربّ کریم ناراض ہوگیاتو کہیں میں اپنی آخرت خراب نہ کربیٹھوں  ، اے میرے ہم وطنو! اگر گناہ کے سلسلے آپ نے سوچ رکھے ہیں، مہربانی کرکے باز آجائیے ، توبہ کر لیجیے  ایسا نہ ہو کہ گناہ کرتے کرتے آپ لوگوں کی موت آئے اور ہم لوگوں کو بھی پتہ چل جائے ،پھر ہم عبرت کے طور پر آپ کا بیان کریں   بلکہ جو گُناہ کا عزمِ مُصمم کرے اور اب توبہ کرلے اس کے لیے بھی فضیلت ہے ۔(مدنی مذاکرے  کے مدنی پھول)

اے عاشقانِ رسول!آئیے!امیرِ اہلسنت کالکھاہوادُعائیہ کلام ہم بھی پڑھتے،سُنتے ہیں کہ آپ نے اس وطنِ عزیز کی جشنِ آزادی سے متعلق کتنا پیاراکلام لکھا ہے:

یا  خُدا   پاک  وطن  کی  تُو  حفاظت  فرما                            فضل  کر  اس پہ سدا سایَۂ رحمت فرما

مرحبا پاک وطن پاک وطن پاکستان                          دے ترقی تُو عنایت اسے برکت فرما

اس کو تُو قلعۂ اسلام بنا دے یاربّ!                                  میرے پیارے وطنِ پاک پہ رحمت فرما

شُکْر صد شُکْر غلامی سے ملی آزادی                                  پھر عنایت ہمیں کھوئی ہوئی شوکت فرما

آج ہے امن وطن کا میرے پارہ پارہ                                پھر مہیا میرے مولا اسے راحت فرما

چور ڈاکو سے مِرے پاک وطن کو کر پاک                           ُملک سے دُور تُو رشوت کی نحوست فرما