Book Name:Museebaton Per Sabr Ka Zehin Kaisey Banay

حضرت سیدناایوب عَلَیْہِ السَّلامکی بیماری

            دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب”عجائب القرآن مع غرائب القرآن “ کے صفحہ نمبر181 اور182 پر لکھا ہے:عام طور پر لوگوں میں مشہور ہے کہ مَعَاذَاللّٰہ آپ عَلَیْہِ السَّلام کو کوڑھ کی بیماری ہو گئی تھی۔چنانچہ بعض غیرمعتبر کتابوں میں آپ عَلَیْہِ السَّلام کے کوڑھ کے بارے میں بہت سی غیر معتبر داستانیں بھی تحریر ہیں، مگر یاد رکھو !یہ سب باتیں بالکل غلط ہیں اور ہر گز ہرگز آپ عَلَیْہِ السَّلام یا کوئی نبی عَلَیْہِ السَّلام کبھی کوڑھ کی بیماری میں مُبْتَلا نہیں ہوئے، اس لئے کہ اَنبیا عَلَیْہِمُ السَّلَامکا تمام اُن بیماریوں سے محفوظ رہنا ضروری ہے جو عوام کے نزدیک باعث ِنفرت و حقارت ہیں۔کیونکہ انبیاء عَلَیْہِمُ السَّلَام کا یہ فرضِ منصبی ہے کہ وہ تبلیغ و ہدایت کرتے رہیں تو ظاہر ہے کہ جب عوام ان کی بیماریوں سے نفرت کر کے ان سے دُور بھاگیں گے تو بھلا تبلیغ کا فریضہ کیونکر ادا ہو سکے گا؟ الغرض حضرت سیدنا ایّوب عَلَیْہِ السَّلَام ہرگز کبھی کوڑھ کی بیماری میں مُبْتَلا نہیں ہوئے بلکہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے بدن پر کچھ آبلے اور پھوڑے پھنسیاں نکل آئی تھیں جن سے آپ عَلَیْہِ السَّلَام برسوں تکلیف برداشت کرتے اور برابر صابر و شاکر رہے۔(عجائب القرآن مع غرائب القرآن، ص۱۸۱-۱۸۲)یونہی بعض کتابوں میں جو یہ واقعہ لکھا ہے کہ بیماری کے دوران حضرت سیدنا ایّوب عَلَیْہِ السَّلَام کے جسم مبارَک میں کیڑے پیدا ہو گئے تھے جو آپ عَلَیْہِ السَّلَام کا جسم شریف کھاتے تھے،یہ بھی درست نہیں کیونکہ ظاہری جسم میں کیڑوں کا پیدا ہونا بھی عوام کے لئے نفرت و حقارت کا باعث ہے اور لوگ ایسی چیز سے گھن کھاتے ہیں۔لہٰذا خُطَبا اور واعظین کو چاہئے کہ وہ اللّٰہ کریم کے پیارے نبی حضرت سیدنا ایّوب عَلَیْہِ السَّلَامکی طرف ایسی چیزوں کو منسوب نہ کریں جن سے لوگ نفرت کرتے ہوں اور وہ منصبِ نبوت