Book Name:Museebaton Per Sabr Ka Zehin Kaisey Banay

اور جسے چاہے امتحان میں مُبْتَلا کر کے صَبْر کی توفیق عطا فرما کر انعام و اِکرام کی بارِشیں فرمائے۔کامل مومِن وُہی ہے جو ہر حال میں ربِّ کریم کا شگر گزار بندہ بن کر رہے۔مصیبتوں کی وجہ سے اللہ پاک پر اعتراض کر کے خود کو ہمیشہ کیلئے دوزخ کے حوالے کر دینے والا شخص بَہُت ہی بڑا بد نصیب ہے۔ہر مسلمان کو امتحان کے لئے تیّار رَہنا چاہئے،پارہ2سُورَۃُالبَقَرہ کی آیت نمبر214 میں فرمانِ باری ہے:

اَمْ حَسِبْتُمْ اَنْ تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَ لَمَّا یَاْتِكُمْ مَّثَلُ الَّذِیْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلِكُمْؕ-

ترجمۂ کنزُالعِرفان:کیا تمہارا یہ گمان ہے کہ جنّت میں داخل ہوجاؤ گے حالانکہ ابھی تم پر پہلے لوگوں جیسی حالت نہ آئی۔

اِس آیتِ کریمہ کے تَحت صدرُ الاَفاضِل حضرت علامہ مولانا سیِّد مفتی محمد نعیم الدّین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ  عَلَیْہ فرماتے ہیں:یہ آیت غَزوَۂ اَحزاب کے مُتَعَلِّق نازِل ہوئی(یعنی اُتری)،جہاں مسلمانوں کو سردی اور بھوک وغیرہ کی سخت تکلیفیں پہنچی تھیں۔اس میں انہیں صَبْر کی تلقین فرمائی گئی اور بتایا گیا کہ راہِ خدا میں تکالیف برداشت کرنا قدیم(بہت پہلے)سے خاصانِ خدا(یعنی اللہ پاک کے خاص بندوں)کا معمول رہا ہے،ابھی تو تمہیں پہلوں کی سی تکلیفیں پہنچی بھی نہیں ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

مجْلسِ رابطہ بالعلماء والمشائخ

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اَلْحَمْدُلِلّٰہ عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی دنیا بھر میں کم  وبیش107شعبہ جات میں نیکی کی دعوت کی دُھومیں مچانے میں مصروفِ عمل