Book Name:Museebaton Per Sabr Ka Zehin Kaisey Banay

حضرت سیدنا ایوب عَلَیْہِ السَّلَام حضرت سیدنا اسحاق عَلَیْہِ السَّلَامکی اولاد میں سے ہیں،آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی والِدہ حضرت سیدنا لوط عَلَیْہِ السَّلَامکے خاندان سے ہیں۔اللّٰہ پاک نے آپ عَلَیْہِ السَّلَام کو ہر طرح کی نعمتیں  عطا فرمائی تھیں،صورت کا حُسن،اولاد کی کثرت اور مال کی کشادگی بھی عطا ہوئی تھی۔ اللّٰہ کریم نے آپ عَلَیْہِ السَّلَام کوآزمائش میں مُبْتَلاکیا،چنانچہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی اولاد مکان گرنے سے دب کر مر گئی، تمام جانور جس میں ہزارہا اونٹ اور بکریاں تھیں ،سب مر گئے ۔ تمام کھیتیاں اور باغات برباد ہو گئے حتّٰی کہ کچھ بھی باقی نہ رہا، جب آپ عَلَیْہِ السَّلَام کو ان چیزوں کے ہلاک اور ضائع ہونے کی خبر دی جاتی تھی تو آپ عَلَیْہِ السَّلَام اللّٰہ کریم کی حمد بجا لاتے اور فرماتے تھے:میرا کیا ہے! جس کا تھا اس نے لے لیا، جب تک ا س نے مجھے دے رکھا تھا میرے پاس تھا، جب ا س نے چاہا لے لیا۔ اس کا شکر ادا ہو ہی نہیں ہوسکتا اور میں اس کی مرضی پر راضی ہوں۔اس کے بعد آپ عَلَیْہِ السَّلَام بیمار ہوگئے ، تمام جسم شریف میں آبلے پڑگئے اور بدن مبارک سب کا سب زخموں سے بھر گیا ۔اس حال میں سب لوگوں نے چھوڑ دیا البتہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی زوجَۂ محترمہ رحمت بنتِ افرائیم نے نہ چھوڑا اور وہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی خدمت کرتی رہیں۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی یہ حالت کئی سال رہی ، آخر کار کوئی ایسا سبب پیش آیا کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے بارگاہِ الٰہی میں دعا کی:اے میرے ربِّ کریم!بیشک مجھے تکلیف پہنچی ہے اور تُو سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔(خازن،الانبیاء،تحت الآیۃ:۸۳،۳/۲۸۶-۲۸۸،ملخصاً)اللّٰہ پاک نے حضرت سیدنا ایّوب عَلَیْہِ السَّلَام کی دعا قبول فرمالی اور انہیں جو تکلیف تھی وہ ا س طرح دور کردی کہ حضرت سیدنا ایوب عَلَیْہِ السَّلَام سے فرمایا:آپ زمین میں پاؤں ماریئے۔انہوں نے پاؤں مارا تو ایک چشمہ ظاہر ہوا ،آپ عَلَیْہِ السَّلَام کو حکم دیا گیا کہ اس سے غُسْل