Book Name:Museebaton Per Sabr Ka Zehin Kaisey Banay

کیجئے ۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے غُسْل کیا تو ظاہرِ بدن کی تمام بیماریاں دور ہوگئیں، پھر آپ عَلَیْہِ السَّلَام چالیس قدم چلے،پھر دوبارہ زمین میں پاؤں مارنے کا حکم ہوا،آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے پھر پاؤ ں مارا تو اس سے بھی ایک چشمہ ظاہر ہوا جس کا پانی انتہائی ٹھنڈا تھا۔ آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے اللّٰہ کریم کے حکم سے اس پانی کو پیا تو اس سے بدن کے اندر کی تمام بیماریاں دور ہو گئیں اور آپ عَلَیْہِ السَّلَامکو اعلیٰ درجے کی صحت حاصل ہوئی۔(خازن،الانبیاء،تحت الآیۃ:۸۴،۳/۲۹۱)اللّٰہ کریم نے حضرت سیدنا ایوب عَلَیْہِ السَّلَام پر یہ عطا اپنی طرف سے ان پررحمت فرمانے اور عبادت گزاروں کو نصیحت کرنے کیلئے فرمائی تاکہ وہ اس واقعہ سے آزمائشوں اور مصیبتوں پر صبر کرنے اور اس صبرکے عظیم ثواب سے باخبر ہوں اور صبر کرکے اجر وثواب پائیں۔(خازن،الانبیاء،تحت الآیۃ:۸۴، ۳/۲۹۱)                                                         (مدارک،الانبیاء،تحت الآیۃ: ۸۴، ص۷۲۴، ملتقطاً)

حضرت سَیِّدُنا ایوب عَلَیْہِ السَّلام کے اس واقعے کو قرآنِ کریم میں بھی بیان کیا گیا ہے،چنانچہ

پارہ17سُوْرَۃُ الْاَنْبِیَاء کی آیت نمبر83اور 84میں ارشادِ ربّانی ہے:

وَ اَیُّوْبَ اِذْ نَادٰى رَبَّهٗۤ اَنِّیْ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَ اَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَۚۖ(۸۳) فَاسْتَجَبْنَا لَهٗ فَكَشَفْنَا مَا بِهٖ مِنْ ضُرٍّ وَّ اٰتَیْنٰهُ اَهْلَهٗ وَ مِثْلَهُمْ مَّعَهُمْ رَحْمَةً مِّنْ عِنْدِنَا وَ ذِكْرٰى لِلْعٰبِدِیْنَ(۸۴) (پ۱۷،الانبیاء:۸۴-۸۳)ترجمۂ کنزالعرفان:اور ایّوب کو (یاد کرو) جب اُس نے اپنے ربّ کو  پُکارا کہ بیشک مجھے تکلیف پہنچی ہے اور تُو سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔ تو ہم نے اُس کی دعا سن لی توجو اُس پر تکلیف تھی وہ ہم نے دُور کردی اور ہم نے اپنی طرف سے رحمت فرماکر اور عبادت گزاروں کو نصیحت کی خاطر ایّوب کو اُس کے گھر والے اور اُن کے ساتھ اتنے ہی اور عطا کردئیے۔