Book Name:Rishtay Daron Kay Sath Acha Sulook Kejiye

کوئی کینہ نہ رکھ،اے ہمارے رب!بیشک تو نہایت مہربان، بہت رحمت والا ہے۔

(بغض و کینہ،ص۴۰)                 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

٭اجتماعی فکرِ مدینہ کا طریقہ(72مدنی انعامات(

فرمانِ مُصْطَفٰےصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ:(آخرت کےمعاملےمیں)گھڑی بھرغوروفکرکرنا60سال کی عبادت سے بہتر ہے۔(جامع صغیرللسیوطی،ص۳۶۵،حدیث:۵۸۹۷)

          آئیے!مَدَنی انعامات کا رسالہ پُر کرنے سے پہلے”اچھی اچھی نیتیں“ کرلیجئے۔

(1)رِضائےالٰہی کےلئےخودبھی مَدَنی انعامات کےرِسالےسےآج کی فکر ِمدینہ(یعنی اپنامحاسبہ )کروں گااور دوسروں کو بھی ترغیب دوں گا۔

(2)جن مَدَنی انعامات پر عمل ہوا اُن پر اللہ پاک کی حمد (یعنی شکر)بجا لاؤں گا۔

(3)جن پر عمل نہ ہوسکا اُن پر افسوس اور آئندہ عمل کرنے کی کوشش کروں گا۔

(4)گناہوں سے بچانے والے کسی مَدَنی انعام پر خدا نخواستہ عمل نہ ہوا تو توبہ و استغفار کے ساتھ ساتھ آئندہ گناہ نہ کرنے کا عہد کروں گا ۔

(5)بلاضرورت اپنی نیکیوں (مثلاََ فُلاں فُلاں یا اِتنے مَدَنی انعامات پر عمل ہے ) کااظہار نہیں کروں گا۔

(6)جن مَدَنی انعامات پر بعد میں عمل ہو سکتا ہے(مثلاََ آج313 بار درود شریف نہیں پڑھے)تو بعد میں یا کل عمل کرلوں گا۔

(7) مَدَنی انعامات کا رسالہ پُر کر نے کے اصل مقصد(مثلاََخوفِ خدا، تقویٰ، اخلاقیات کی درستی،مَدَنی کاموں میں ترقی وغیرہ)کو حاصل کرنے کی کوشش کروں گا۔

(8)کل بھی مَدَنی انعامات کا رسالہ پُر(یعنی فکرِ مدینہ) کروں گا۔