Book Name:Ezaa-e-Muslim Hraam Hay

۱۰/۶۰۸)

      اے عاشقانِ رسول  اسلامى بہنو!معلوم ہوا دوسروں کو ایذائیں دینا، انہیں تکلیفیں دینا، ان کے حقوق دبانا، ان کی دل آزاریاں کرنا اور ناحق ان کے دل دکھانا یہ  سب کام جہنم میں لے جانے والے ہیں  ۔ لہٰذا ہمیں ہر اس کام سے بچنا چاہیے جس سے دوسروں کو تکلیف پہنچے۔

       وہ لوگ جو دوسروں کو خوامخواہ میں تکلیف دیتے ہیں، بے خطاؤں کو ستاتے ہیں اور دوسروں کی ایذا کا باعث(Reason) بنتے ہیں، قرآنِ پاک میں ایسوں کے لیے ایک اور مقام پر اِرْشاد فرمایا گیا:

وَ الَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ بِغَیْرِ مَا اكْتَسَبُوْا فَقَدِ احْتَمَلُوْا بُهْتَانًا وَّ اِثْمًا مُّبِیْنًا۠(۵۸)

(پ۲۲، الاحزاب:۵۸)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور جو ایمان والے مردوں اور عورتوں کو بے کئے ستاتے ہیں انہوں نے بہتان اور کھلاگناہ اپنے سر لیا۔

       تفسیر صراط الجنان میں اس آیتِ کریمہ کے تحت ہے: آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ جولوگ ایمان والے مردوں  اور عورتوں  کے ساتھ ایسا سلوک(Behave) کرتے ہیں  جس سے انہیں  اَذِیَّت پہنچے حالانکہ انہوں  نے ایسا کچھ نہیں  کیا ہوتا جس کی وجہ سے انہیں  اذیت دی جائے توان لوگوں  نے بہتان اور کھلے گناہ کا بوجھ اٹھالیا اور خود کوبہتان کی سزا اور کھلے گناہ کے عذاب کا حق دار ٹھہرا لیا ہے۔(صراط الجنان،۸/۸۸ ملتقطاً)

ایذائے مسلم اور احادیثِ طیبہ

      اے عاشقانِ رسول اسلامی بہنو!  وہ  جو ناحق دوسری اسلامی بہنوں  کو تکلیف دیتی ہیں