Book Name:Ezaa-e-Muslim Hraam Hay

تلاش نہ کرتے۔ (16)صرف وہی بات کرتے جو (آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے حق میں ) باعثِ ثواب ہو۔ (17) مسافر یا اجنبی آدمی کے سخت کلامی بھرے سوال بھی صبر فرماتے۔ (18)کسی کی بات نہ کاٹتے البتہ اگر کوئی حد سے تجاوز کرنے لگتا تو اس کو منع فرماتے یا وہاں سے اٹھ جاتے۔ (19)کبھی قہقہہ (یعنی اتنی آواز سے ہنسنا کہ دوسرے لوگ ہوں تو سن لیں)نہ لگاتے۔ (20)صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان فرماتے ہیں: آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سب سے زیادہ مسکرانے والے تھے (یعنی موقع کی مناسبت سے) حضرت عبداللہ بن حارث رَضِیَ اللہُ عَنْہ  فرماتے ہیں میں نے رَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے زیادہ مسکرانے والا کوئی نہیں دیکھا۔ (احترامِ مسلم ، ص۲۷، ۲۸ ملتقطاً)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول اسلامی بہنو!  بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چند مدنی پھول پیش کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتی ہوں ۔ شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

تعزیت کے مدنی پھول

اے عاشقانِ رسول اسلامی بہنو!  آیئے تعزیت کرنے کے چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کرتی  ہیں۔پہلے2فرامینِ مصطفےصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمملاحظہ کیجئے:(1)جوکسی مصیبت زدہ


 

 



[1]    مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵