Book Name:Ezaa-e-Muslim Hraam Hay

امام حضرت امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا حال تو یہ تھا کہ بے خیالی میں بھی دوسروں کو تکلیف پہنچتی تو مارے خوف کے بے ہوش ہو جاتے، جبکہ ہم دوسروں کو جان بوجھ کر تکلیف دیتی ہیں اور ذرا بھی نہیں شرماتی۔ آئیے! امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا دوسروں کو تکلیف سے بچانے کا ایک اور واقعہ  سنتی ہیں:

پہلے دل صاف کر دیجئے!

       شیخِ طریقت،امیر اہلسُنَّت بانیِ دعوت ِاسلامی حضرت علامہ مولاناابُوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اپنے رسالے’’ اشکوں کی برسات ‘‘ صفحہ 14پرایک حکایت نقل فرماتے ہیں: حَضْرتِ سیِّدُنا امام فَخْـرُالدِّیْنرازیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: امامِ اعظم(رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ) اپنے ایک (غیرمسلم )مَقروض ( یعنی جس کو قرض دیا جائے)کے یہاں قَرضہ وُصُول کرنے کیلئے تشریف لے گئے،اِتّفاق سے  اُس کے مکان کے قریب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی نَعلِ پاک (یعنی جُوتی مبارَک) میں کیچڑ لگ گئی، کیچڑ چُھڑانے کیلئے نعلِ پاک کو جھاڑا تو کچھ کیچڑ اُڑ کر  اس  کی دیوار سے  لگ گئی، (یہ دیکھ کرآپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ پر خوفِ خدا کا ایسا غلبہ ہواکہ آپ ) پریشان ہوگئے کہ اب کیا کروں! دیوار سے اگر کیچڑ صاف کرتا ہوں تو دیوار کی مِٹّی بھی اُکھڑے گی اوراگر صاف نہیں کرتا تو دیوار(Wall) خراب ہورہی ہے۔ اِسی شَش وپَنج میں آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  نے  دروازے پر دستک دی، اس شخص نے باہَر نکل کر جب امامِ اعظم (رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ)کو دیکھا (تو سمجھا کہ شاید امامِ صاحب رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ مجھ سے قرض کا تقاضا کرنے آئے ہیں) تو اُس نے قَرض کی اَدائیگی کے سلسلے میں ٹالَم ٹَول شُروع کردی۔ امامِ اعظم (رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ)نے قَرض کامُطالَبہ کرنے کے بجائے دیوار پر کیچڑ لگ جانے کی بات بتا کر نہایت ہی عاجزی کے ساتھ  اس سے مُعافی  مانگتے ہوئے اِرْشاد فرمایا: مجھے یہ بتائیے کہ آپ کی دیوار کس طرح صاف کروں؟ وہ غیرمسلم  امامِ اعظم(رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ)کیحُقُوقُ الْعِباد(بندوں