Book Name:Ezaa-e-Muslim Hraam Hay

کے حقوق)کےمُعاملےمیں بےقراری اورخوفِ خداوندی دیکھ کر  بے حد مُتَأَثِّر (Impress)ہُوا اور کچھ اس طرح بولا :اے مسلمانوں کے امام! دیوار کی کیچڑ تو بعد میں بھی صاف ہوتی رہے گی، پہلے میرے دل کی کیچڑ صاف کرکے مجھے مُسَلمان بنا دیجئے۔ چُنانچِہ وہ غَیر مُسلِم امامِ اعظم (رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ)کا تَقْوٰی دیکھ کر مُسَلمان ہوگیا۔ (تفسیر کبیر ج۱ص۲۰۴،بتغیر)

جو بے مثال آپکا ہے تَقْویٰ، توبے مثال آپکا ہے فَتْویٰ

ہیں علم و تَقْویٰ کے آپ سنگم،امامِ اعظم ابوحنیفہ

    (وسائلِ بخشش  مُرمّم، ص۵۷۳)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

دوسروں کو ستانا

      اے عاشقانِ رسول  اسلامى بہنو! آپ نےسنا! ہمارے امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ بندوں کے حُقُوق کے مُعامَلے میں  اللہ پاک سے کس قَدَر ڈرتے تھے! اِس حِکایت سے انہیں دَرس حاصِل کرنا چاہئے جوجان بُوجھ کردوسروں کےلیے تکلیف کا سامان کرتی ہیں،یاد رکھئے!یہاں  دُنیا میں جس کا حق ضائِع کِیا اگر اُس سے مُعافی تَلافی کی ترکیب نہ بن  سکی تو قِیامت کے روز اُس صاحبِِ حق کو اپنی نیکیاں دینی پڑ یں گی ،اگر اس طرح بھی حق اَدا نہ ہوا تو اُس کے گُناہوں کا بوجھ (Burden) بھی  اُٹھانا پڑجائے گا۔مَثَلاً ٭جس نے بِلاعُذرِ شَرعی کسی کوجھاڑا ہوگا، ٭گُھور کر یا کسی بھی طرح ڈرایا ہوگا، ٭دل دُکھایا ہوگا ، ٭کسی کو مارا ہوگا،٭کسی کے پیسے دَبا لئے ہوں گے، اَلغَرَض! لوگوں کے حُقُوق پامال کرنے والی اگر چِہ دُنیا میں  نَمازیں  پڑھتی ہوگی، حج و عُمرہ اَدا کرنے والی ہوگی ، خُوب خُوب صدقہ وخیرات   کی عادی ہوگی،بڑی  بڑی نیکیاں کرتی ہوگی لیکن جب وہ روزِ محشر آئےگی تو اُس کی  تمام تر نیکیاں وہ  لے جائیں  گی