Book Name:Ezaa-e-Muslim Hraam Hay

سے تعزیت کرےگااس کےلئےاس مصیبت زدہ جتناثواب ہے۔( ترمذی، کتاب الجنائز ،باب ماجاء فی اجر من عزی مصابا، رقم:۱۰۷۵،۲/ ۳۳۸)(2)جوبندۂ مومن اپنےکسی مصیبت زدہ بھائی کی تعزیت کرے گا، اللہ پاک قیامت کےدن اسےکرامت کاجوڑا پہنائےگا۔( ابن ماجہ، کتاب الجنائز ، باب ماجاء فی ثواب من عزی مصابا، رقم ۱۶۰۱،۲/ ۲۶۸ ) ٭تعزیت کا معنیٰ ہے:مصیبت زدہ کو صبر کی تلقین کرنا۔ ٭تعزیت مسنون(یعنی سنّت )ہے۔(بہار ِشریعت ،۱/۸۵۲)٭دفن سےپہلےبھی تعزیت جائز ہے، مگر افضل یہ ہے کہ دفن کے بعد ہو یہ اُس وقت ہےکہ اولیائے میّت جزع و فزع نہ کرتے ہوں، ورنہ ان کی تسلی کے ليے دفن سے پیشتر(پہلے) ہی کرے۔( الجوہرۃ النيرۃ، کتاب الصلاۃ، باب الجنائز، ص۱۴۱)٭ عورت کو اُس کے محارم ہی تعزیت کریں۔تعزیت میں یہ کہے، اللہ پاک میّت کی مغفرتفرمائے اور اس کو اپنی رحمت میں جگہ عطافرمائے۔( بہار شریعت،۱/۸۵۲)٭میّت کےاَعِزّہ(یعنی رشتے داروں)کا گھر میں بیٹھناکہ لوگ ان کی تعزیت کو آئیں اس میں حرج نہیں اورمکان کےدروازہ پریا شارعِ عام(لوگوں کی گزرگاہ)پر بچھونےبچھاکر بیٹھنا بُری بات ہے۔(الدرالمختار، کتاب الصلاۃ، مطلب في کراھۃ الضيافۃ من اھل الميت،۳/ ۱۷۶) ٭اور دفن کےبعد میّت کےمکان پر آنا اورتعزیت کر کے اپنے اپنے گھر جانا اگر اتفاقاً ہو تو حرج نہیں اور اس کی رسم کرنانہ چاہئے اور میّت کے مکان پر تعزیت کے ليے لوگوں کا مجمع کرنا دفن کے پہلےہو یا بعد اسی وقت ہویا کسی اور وقت خلاف اَولیٰ ہے اورکریں تو گناہ بھی نہیں۔( بہار شریعت،۱ / ۸۵۳)٭ جوایک بار تعزیت کرآئےاسےدوبارہ تعزیت کےليےجانا مکروہ ہے۔(الدر المختار، کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ الجنازۃ، ج۳، ص۱۷۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

       طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنےکےلئےمکتبۃُ المدینہ کی دو کُتُب،بہارِ شریعت حصّہ   16(312صفحات)اور 120 صَفَحات کی کتاب”سُنّتیں اور آداب“اورامیرِاہلسنتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکے دو