Book Name:Imam e Azam Ki Zahana

ہے نام نعمان ابنِ ثابت، ابو حنیفہ ہے اُن کی کُنیت

پکارتا ہے یہ کہہ کے عالَم، امامِ اعظم ابوحنیفہ

(وسائل بخشش مرمم، ص۵۷۳)

حضرت سیدنا امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  بڑے عُمدہ اَخلاق کے مالک تھے۔ حضرت سیدنا امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  اپنے پاس آنے والے ہر شخص کی مدد فرماتے۔(اخبار ابی حنیفہ واصحابہ،ص:۱۶) حضرت سیدنا امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ دن بھر علمِ دین کی اِشاعت(Preaching) میں مصروف رہتے۔ کثرت سے تلاوتِ قرآن کرنا آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا معمول تھا۔

اندازِ تجارت

حضرت سیدنا امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  نےدَرْس وتدریس اور عبادتِ  رَبِّ ذُوالجلال کے ساتھ ساتھ حُصُولِ رزقِ حلَال کے لئے تجارت (Business) کا پیشہ اختیار فرمایا ۔ حضرت سیدنا امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  تجارت میں بھی لوگوں سے بھلائی کرتے اورشَرعی اُصُولوں کی  پاسداری کرتے۔ بلکہ اپنے ساتھ کام کرنے والوں کو بھی  لوگوں سے بھلائی سے پیش آنے اور شرعی اصولوں کی پابندی کی تلقین کرتے تھے۔  چنانچہ

 حضرت سیِّدُناحَفْص بن عبدُالرحمٰن رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ حضرت سیِّدُنا امامِ اَعْظم ابُو حنیفہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ   کے ساتھ تجارت کرتے تھے اور انہیں  مالِ تجارت بھیجاکرتے ۔ایک بار ان کے پاس  کچھ سامان  بھیجتے ہوئے فرمایا:اے حَفْص! فُلاں کپڑے میں کچھ عیب ہے۔ جب تم اُسے فروخت کروتو عَیْب بیان کر دینا۔حضرت سیِّدُناحَفْصرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے مالِ تِجارت فروخت کردیا اور بیچتے ہوئے عَیْب بتانا بُھول گئے اوریہ بھی یاد نہ رہاکہ کس کو بیچاہے ۔ جب امامِ اعظم  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  کو عِلْم ہوا تو آپ نے تمام کپڑوں کی قیمت صَدَقہ کر