Book Name:Imam e Azam Ki Zahana

کہ پیشوایانِ دین نے مانا امامِ اعظم ابوحنیفہ!

(دیوانِ سالک از رسائلِ نعیمیہ، ص۳۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

عقل کی اہمیت!

       اے عاشقانِ رسول اسلامی بہنو!حضرت سَیِّدُنا امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی ذِہانت و فطانت مرحبا! یقیناً عقل اللہ پاک کی بڑی عظیم نعمت ہے۔  دنیا اور آخرت کے معاملات میں عقل کا درست استعمال کئی  کامیابیاں دلا سکتا ہے۔ عقل ہی صحیح اور غلط میں امتیاز کرتی ہے، عقل ہی انسان کی راہنما ہے، کیا کام کرنا ہے اور کیا کام نہیں کرنا یہ فیصلہ عقل ہی کرتی ہے، بہترین عقل وہ ہے جو انسان کو نیکیوں کی راہ کا مسافر بنائے رکھے، بدترین عقل وہ ہے جو انسان کو برائیوں کی راہ پر چلا دے۔ آئیے! دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی دلچسپ کتاب ”دین و دنیا کی انوکھی باتیں“  سے  عقل کے بارے میں دو فرامینِ مصطفےٰ سنتی ہیں:

1۔  فرمایا:جب اللہ پاک نے عقل کو پیدا فرمایا:اس سے فرمایا: آگے آتو وہ آگے آگئی، فرمایا: پیچھے جا تو وہ پیچھے چلی گئی۔ اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: مجھے اپنی عزت و جلال کی قسم ! میں نے کوئی ایسی مخلوق پیدا نہیں کی جو میرے نزدیک تجھ سے زیادہ عزت والی ہو۔ میں تیرے ہی سبب پکڑوں گا تیرے ہی سبب عطا کروں گا تیری وجہ سے حساب لوں گا اور تیرے ہی سبب سزا دوں گا۔ (شعب الايمان، باب في تعديد نعم الله،  فصل في فضل العقل،۴/۱۵۴، حديث:۴۶۳۳ملتقطاً، مسند الفردوس،۱/۲۹، حديث:۴بتغیر)