Book Name:Imam e Azam Ki Zahana

  ہیں۔فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِـيَّةُ الْمُؤْمِنِ خَـیـْرٌ     مِّـنْ   عَمَلِهٖ‘‘مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عَمَل سے بہتر ہے۔([1])

          مَدَنی پھول : بَیان میں جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ،اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔

بَیان سُننےکی نیّتیں

موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ،بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                    صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

      عاشقانِ رسول اسلامی بہنو!   امامِ اعظم، فقیہِ افخم، کروڑوں حنفیوں کے عظیم پیشوا حضرت سیدنا امام ابو حنیفہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا یوم عرس آنے کوہے، یوں  تو امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی مقدس زندگی کئی سنہری  گوشوں سے لبریز ہے،آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  تقوی، پرہیزگاری، خوفِ خدا، کثرتِ عبادت، طلبِ علم دین،عشقِ رسول، فکرِ آخرت سمیت کئی اچھے اوصاف  کے جامع تھے، اس کے ساتھ ساتھ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اپنی خداداد ذِہانت میں بھی بے مثل و بے مثال تھے۔ آج کے بیان میں ہم آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی


 

 



[1]… معجم کبیر،سہل بن سعد الساعدی…الخ،۶/۱۸۵،حدیث:۵۹۴۲