Book Name:Imam e Azam Ki Zahana

بن گیا۔ (اَلْمَناقِب لِلْکَرْدَرِی، ۱/۱۶۱ بتغیر)

ہمارے آقا ہمارے مَولی امامِ اعظم ابوحنیفہ

ہمارے ملجاء ہمارے ماویٰ امامِ اعظم ابوحنیفہ

زمانے بھر نے زمانے بھر میں بہت تجسس کیا و لیکن

مِلا نہ کوئی امام تم سا امامِ اعظم ابوحنیفہ

(دیوانِ سالک از رسائلِ نعیمیہ،ص۳۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

      عاشقانِ رسول اسلامی بہنو!   دیکھا آپ نے! حضرت سَیِّدُناامام اعظم  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے کیسی عقل مندی اور ذہانت(Intellect) کامظاہرہ کرتے ہوئے  اَمِیْرُالمؤمنین حَضرتِ سَیِّدُنا  عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی شان و عظمت کو تسلیم نہ کرنے والے پر انفرادی کوشش کی، اس ذہانت آمیز اور پیار و شفقت سے لبریز انفرادی کوشش کا نتیجہ یہ نکلا کہ وہ شخص توبہ تائب ہو کر اَمِیْرُالمؤمنین حَضرتِ سَیِّدُنا  عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ   کی شان تسلیم کرنے والا بن گیا۔ اس حکایت سے یہ بھی درس ملتا ہے کہ مبلغہ کو انفرادی کوشش کرتے ہوئے موقع ماحول کی مناسبت سے حِکمتِ عملی کا بھی استعمال کرنا چاہیے۔  کبھی کبھی حِکمتِ عملی (Strategy)کی چابی سے بڑے بڑے بند دروازے بھی آسانی سے کُھل جاتے ہیں۔

صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا ادب کیجئے!  

       یہ بھی یاد رکھئے! صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے ہمیشہ ادب اور تعظیم سے پیش آنا چاہیے۔ صحابَۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان وہ مقدس گروہ ہے جسے اللہ کے پیارے حبیب، مکی مدنی طبیب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی صحبت