Book Name:Allah Pak Say Muhabbat Karnay Walon Kay Waq'eaat

میں اللہ پاک سے اورنبیِّ اکرم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسے مَحَبَّت کرتا ہوں۔پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اس سے ارشاد فرمایا:اَلْمَرْءُ مَعَ مَنْ اَحَبَّ یعنی آدمی اسی کےسا تھ ہوگا جس سے وہمَحَبَّت کرے گا۔(ترمذی، کتاب الزھد، باب ما جاء ان المرء مع من احب، ۴/ ۱۷۲، حدیث:۲۳۹۲)(اس حدیثِ پاک کو روایت کرنے والے صحابی)حضرت سَیِّدُنا انسرَضِیَ اللہُ  عَنْہ فرماتے ہیں:میں نے اسلام لانے کے بعد مسلمانوں کو جتنا اس بات پر خوش ہوتے دیکھا اتنا کسی اور بات پرخوش ہوتے نہ دیکھا۔(مسند امام احمد،مسند انس بن مالک النضر،۴/ ۳۹۸، حدیث:۱۳۰۶۶)

مُقرَّب تم ہی ہو

            حضرت سَیِّدُنا عیسٰیعَلَیْہِ السَّلَام3 آدمیوں کے پاس سے گزرے،جن کے بدن کمزور اور رنگ بدلا ہوا تھا۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا:تمہارے اس حال کا سبب کیاہے؟انہوں نے عرض کی:دوزخ کی آگ کا خوف۔آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے ارشاد فرمایا:اللہپاک پر حق ہے کہ ڈرنے والوں  کو جہنم سے نجات عطا کرے۔پھر آپ عَلَیْہِ السَّلَام کا گزر ان کے علاوہ دیگر3اَفرادپر ہوا،جو اُن سے بھی زیادہ کمزورتھےاور رنگ ان سے بھی زیادہ بدلا ہوا تھا۔آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے پوچھا:تمہاری اس حالت کا سبب کیا ہے؟انہوں نے جواب دیا: جنت کا شوق۔ارشادفرمایا:اللہ پاک پر حق ہے کہ تمہیں وہ عطا کرے،جس کے تم امید وار ہو۔پھر آپ عَلَیْہِ السَّلَام3اور آدمیوں کے پاس سے گزرے جو پہلے والےدونوں گروہوں سے زیادہ کمزور تھے،ان کا رنگ بدلا ہواتھا اوران کے چہروں پرگویا نُور کے آئینے تھے۔حضرت سیِّدُنا عیسٰی عَلَیْہِ السَّلَامنے ان سے فرمایا: تمہاری اس حالت کا سبب کیا ہے؟انہوں نے جواب دیا:ہم اللہ پاک سے مَحَبَّت کرتے ہیں۔آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے3بار کہا:اللہ پاککا زیادہ قُرب تم لوگوں کو بھی حاصل ہے۔