Book Name:Allah Pak Say Muhabbat Karnay Walon Kay Waq'eaat

حضرت سیّدناانس بن مالک رَضِیَ اللہُ عَنْہُسے روایت ہے:رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمان عالیشان ہے:ثَلاَثٌ مَنْ کُنَّ فِیْہِ وَجَدَبِہِنَّ حَلَاوَۃَ اْلاِیْمَانِ یعنی جس شخص کے اندرتین(3)عادتیں ہوں گی وہ ان کے ذریعے ایمان کی مٹھاس پالے گا:(1)اَنْ یَّکُوْنَ اللّٰہُ وَرَسُوْلُہُ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِمَّا سِوَاہُمَایعنیاللہ  پاک اور اُس کا رسول صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُسے سب سے زیادہ محبوب ہوں۔(2)وَاَنْ یُّحِبَّ الْمَرْءَ لَا یُحِبُّہٗ اِلَّا لِلّٰہِیعنی کسی سے مَحَبَّت کرے تورِضائے الٰہی کیلئے کرے۔(3)وَاَنْ یَّکْرَہَ اَنْ یَّعُوْدَ فِی الْکُفْرِکَمَا یَکْرَہُ اَنْ یُوْقَدَ لَہٗ نَارٌفَیُقْذَفَ فِیْہَایعنی کُفْرکو اتنا ہی نا پسندکرے،جتنا بھڑکتی آگ میں ڈال دیئے جانے کو ناپسند کرتا ہے۔(شعب الایمان ،باب فی محبۃ اللہ ، ۱/۳۶۴،حدیث: ۴۰۵)

پیارے پیارے  اسلامی بھائیو!آپ نے سُنا کہ ایک مسلمان کے دل میں اللہ پاک  اور اس کے پیارے رسول صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مَحَبَّت کائنات کی ہر چیز سے بڑھ کر ہونا اور کسی سے مَحَبَّت یا نفرت کی بُنیادی وجہ اللہ پاک اور اُس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی رضامندی ہونا کتنی عظیم نعمتیں ہیں کہ جسے نصیب ہوجائیں،اُسے ایمان کی حقیقی لذت نصیب ہوجاتی ہے بلکہ حق  بات تو یہ ہے کہ جو خُوش نصیب مسلمان کسی ذاتی فائدے اور دُنیاوی مقصد کے بجائے صرف اور صرف اللہ پاک کی رضا کے لئے ایک دوسرے سے میل جول رکھتے اوراللہ پاک  کی رضا کے لئے ہی ایک دوسرے سے  مَحَبَّت کرتے ہیں ،اُنہیں ایمان کی مٹھاس حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ یہ سعادت بھی نصیب ہوتی ہے کہ اللہ پاک  اُن سے خُوش ہوتا ،اُن سے مَحَبَّت فرماتا ہے اور قیامت کے دن ایسوں کو بہت ہی عظیمُ الشان مقام و مرتبہ عطا ہوگا۔آئیے! اس بارے میں مزید روایات سُنتے ہیں،چنانچہ

اللہ پاک کا محبوب بنے جو۔۔۔!