Book Name:Allah Pak Say Muhabbat Karnay Walon Kay Waq'eaat

گا۔([1])

اسی طرح ایک اور روایت میں ارشاد فرمایا:وہ مختلف شہروں اور قبیلوں سے تعلق رکھتے ہوں گے،ان کے درمیان کوئی رشتہ داری نہ ہوگی،وہ اللہ  پاک کیلئے آپس میں مَحَبَّت اور دوستی رکھتے ہوں گے، اللہ پاک قیامت کے دن نُور کے منبر بچھا کر انہیں ان پر بٹھائے گا،ان کے چہرے نُوروالے  اور کپڑے نُور کے ہوں گے، قیامت کے دن لوگ گھبراہٹ میں مُبْتَلا ہوں گے مگر وہ نہ گھبرائیں گے۔ ([2])

            اے عاشقانِ اولیاء !آپ نے سُناکہ اللہ پاک سے مَحَبَّت کرنے والوں اور اللہ پاک ہی کی رِضا کے لئے کسی سے مَحَبَّت کرنے والوں کو کیسی شان وعظمت  عطا کی جائے گی کہ کل قیامت کے دن جب نفسی نفسی کا عالَم ہو گا، لوگ پریشان ہوں گے تو اُن خوش نصیبوں کو کوئی غم اور پریشانی نہیں ہو گی  اور اُن کا بہت خوبصورت انداز میں استقبال کیا جائے گا کہ اللہ پاک اُن کے لئے نور کے منبر بچھائے گا اور عزّت کی جگہ پر بٹھائے گا،لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کہ ہم رِضائے اِلٰہی کے لیےاللہ پاک اور مَدَنی آقا صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی مَحَبَّت دل میں پیدا کریں  اور اُن کی رضا  ہی کو اپنی دوستی اور دُشمنی کا معیار بنائیں۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ اس کے لئے عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک  دعوتِ اسلامی کا مَدَنی ماحول ایک بہترین ذریعہ ہے،اس مَدَنی ماحول میں نہ صرف اللہ پاک  اوراس کے پیارے رسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی مَحَبَّت کے جام پلائے جاتے ہیں بلکہ اللہ پاک  کے دوستوں سے دوستی کامَدَنی ذہن دیا جاتا ہے،اس مَدَنی ماحول کی بَرَکت سےرِضائے الٰہی کے لئے مسلمانوں سے مَحَبَّت و ہمدردی کا جذبہ پیدا ہوتا ہے اور اپنی


 

 



[1]     مشکاۃالمصابیح،کتاب الآداب،باب الحب فی اللہ...الخ،۲/۲۱۹،حدیث:۵۰۱۲

[2]     مسندامام احمد ، ۸/۴۵۰،حدیث: ۲۲۹۶۹