Book Name:Allah Pak Say Muhabbat Karnay Walon Kay Waq'eaat

جو میرے کسی ولی سے دشمنی کرے، اس سے میں نے لڑائی کا اعلان کردیا۔میرا بندہ کسی چیز سے میرا اُس قدر قُرب حاصل نہیں کرتا جتنا فرائض سے کرتا ہے۔ میرا بندہ نوافل کے ذریعے سے ہمیشہ قرب حاصل کرتا رہتا ہےیہاں تک کہ میں اسے محبوب بنا لیتا ہوں۔(بخاری، کتاب الرقاق، باب التواضع، ۴/۲۴۸،حدیث: ۶۵۰۲)

(3)مَحَبَّت اِلٰہی‘‘کی ایک نشانیاللہ پاک کے ذِکر میں مشغول رہنا بھی ہے اور مَحَبَّتِ الٰہی حاصل ہونے کا ذریعہ بھی۔اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوا اللّٰهَ ذِكْرًا كَثِیْرًاۙ(۴۱) وَّ سَبِّحُوْهُ بُكْرَةً وَّ اَصِیْلًا(۴۲) (پ۲۲، الاحزاب:۴۲-۴۱)                         

تَرجَمَۂ کنزُالعرفان:اے ایمان والو!اللہ کو بہت زیادہ یاد کرواور صبح و شام اس کی پاکی بیان کرو۔

پیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالیشان ہے:مَنْ اَحَبَّ شَیْأًاَکْثَرَ ذِکْرَہٗ یعنی جو شخص جس سے مَحَبَّت کرتا ہے اکثر اسی کا ذکر کرتا ہے۔(کنزالعمال،کتاب الاذکار، الباب الاول،۱/۲۱۷، حدیث:۱۸۲۵)

حضرت ابوالحسن زنجانی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:عبادت کی بنیاد3چیزیں ہیں:آنکھ،دل اور زبان ۔آنکھ عبرت کے لئے، دل غور و فکر کے لئے،زبان سچائی کا مرکز اور ذِکر و تسبیح کے لئے ہو۔(مکاشفۃ القلوب، ص ۷۱)

حضرت سَری سَقَطی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کہتے ہیں:میں نے حضرت شیخ جُرجانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کےپاس پسے ہوئے سَتُّو دیکھے،میں نے پوچھا:آپ سَتُّو کے علاوہ اور کچھ کیوں نہیں کھاتے؟ انہوں نےجواب دیا: