Book Name:Halal Kay Fazail Aur Haram Ki Waedain

قبول ہوا کریں گی۔(معجم اوسط،من اسمہ محمد،۵/۳۴، حدیث:۶۴۹۵)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نےسُنا کہ اللہ پاک نے حلال کھانے میں کیسی کیسی برکتیں رکھی ہیں،حلال کھانے کی برکت سے بندے کا دل نُور سے معمور ہوجاتا ہے،حلال کھانے کی بَرَکت سے زبان سے حکمت کے چشمے جاری ہوجاتے ہیں،یہ بھی معلوم ہوا!اپنے بال بچوں، بُوڑھےوالدین کی خاطررِزق کی تلاش میں  نکلنے والا راہِ خدا میں ہوتا ہے،ذرا غورکیجئے!حلال کھانے اوركمانے والوں کو کس قدر فضائل و برکات حاصل ہوتے ہیں مگر افسوس! بعض لوگ نفس و شیطان کے ہاتھوں کھلونا بن کر روزی کے حلال و پاکیزہ اورآسان ذرائع میسر ہونے کے باوُجُودخواہ مخواہ حرام ذرائع اختیار کرکے،حرام کھاكر،یا کھلاکر اپنے لئے جہنم میں جانے کا سامان کرتے ہیں۔حلال روزی کمانے،کھانے،حرام اور شک و شُبہ والی چیزوں سے بچنے کے مُعاملے میں اللہ پاک کے نیک بندوں کا کِردار تعریف کے قابل ہوتا ہے کہ یہ حضرات رِزقِ حلال کی تلاش کے لئے بسا اوقات دُور دراز کا سفربھی کرتے تھے نیز پَرائی چیز کو مالِ غنیمت سمجھ کر مالِ مُفت دلِ بے رحم کی طرح ہڑپ کرنے والے نہ تھے بلکہ بہت ہی مُحتاط طبیعت والے تھے۔آئیے!بطورِ ترغیب ایک ایمان افروز واقعہ سُن كر اس سے مدنی پھول چنتے ہیں ،چنانچہ

رزقِ حلال کی تلاش میں سفر

دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی کتاب”عُیونُ الحکایات(حصہ اول)صفحہ نمبر 223اور224پر لکھا ہے:حضرت سَیِّدُنا ابراہیم بن اَدہمرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:میں ایک مرتبہ رِزقِ حلال کمانے کے لئے”طَرْسُوسْ“نامی شہر کی طرف روانہ ہوا،جب میں وہاں پہنچا تو ایک شخص