Book Name:Halal Kay Fazail Aur Haram Ki Waedain

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

کپڑوں کی قیمت صدقہ کردی

کروڑوں حَنَفِیوں کے عظیم پیشوا حضرت سَیِّدُنا امامِ اعظم ابُوحنیفہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  نے حلال رزْق حاصِل کرنے کی غرض سے تجارت کا پیشہ اپنایا تھا ،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کپڑے کے بہت بڑے تاجر تھے ،مگر اس کے باوُجُودآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی تجارت احسان، خیر خواہی اور اسلام کے پاکیزہ اُصُولوں پر مُشْتَمِل تھی ۔چنانچہ حضرت سیِّدُناحَفْص بن عبدالرحمٰن رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ   فرماتے ہیں:حضرت سیِّدُنا امامِ اعظم ابوحنیفہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ  میرے ساتھ تجارت کرتے تھے اور مجھے مالِ تجارت بھیجتے ہوئے فرمایا کرتے:اے حَفْص! فُلاں کپڑے میں کچھ عیب ہے۔ جب تم اسے فروخت کروتو عیب بیان کر دینا۔ حضرت سیِّدُناحَفْص رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے ایک مرتبہ مالِ تجارت فروخت کیااور بیچتے ہوئے عیب بتانا بُھول گئے۔ جب حضرت سَیِّدُنا امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کو علم ہوا تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  نے تمام کپڑوں کی قیمت صدقہ کر دی ۔([1])

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نے سُنا کہ ہمارے امامِ اعظم ابُو حنیفہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہحلال روزی کھانے اور لُقمۂ حرام و شُبہ والی چیزوں سے بچنے میں کس قدر احتیاط فرماتے تھے،یقیناً آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ جانتے تھے کہ حرام  و شُبہ والی چیزوں میں ذرّہ برابر بھی بَرَکت نہیں ہوتی،بَرَکت تو ساری کی ساری حلال اور پاکیزہ چیزوں میں رکھی گئی ہے، شاید اسی وجہ سےآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے فروخت شُدہ کپڑوں کی  تمام رقم اپنے پاس رکھنا گوارا نہیں کی اورراہِ خدا میں صدقہ کردی۔


 

 



[1]    تاریخ بغداد،باب مناقب ابی حنیفة ، ۱۳/۳۵۶