Book Name:Halal Kay Fazail Aur Haram Ki Waedain

ترجمۂ کنزُالعِرفان:گزرے ہوئے دنوں  میں  جو تم نے آگے بھیجا اس کے بدلے میں  خوشگواری کے ساتھ کھاؤ اور پیو۔

اورجو حرام کھانے سے نہ بچے تو لمبے عرصے تک بُھوکا رہنے کے بعد تُھوہرکا کڑوا اور گرم پھل کھائے گا،یہ کیسا بُراکھانا ہوگا اور اس کانقصان کتنا شدیدہوگا کہ یہ دل کے ٹکڑے کردے گا اورجِگرکو چِیر ڈالے گا، بدن کو پھاڑ دے گا اور جینا مُشکل  کردے گا۔(آنسووں کا دریا، ص۲۸۳)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا!حرام کھانے کی بڑی نحوستیں اورحلال کھانے میں بڑی برکتیں ہیں۔٭جومُسلمان رِزقِ حلال کماکراپنےبیوی بچوں کوحَلال کھلاتاہےوہ پُرسُکون اور خُوشحال زندگی گُزارتا ہے٭حلال کمانے اورکھانے والے کا لوگوں کی نظروں میں ایک خاص مقام بن جاتا ہے٭حلال کمانے اورکھانے والے کے کاروبار میں بَرَکت ہوتی ہے٭حلال کمانے اورکھانے والے کے گُناہ مُعاف کردئیے جاتے ہیں اوراس کی دُعائیں مقبول ہوتی ہیں۔٭حلال کمانے اور کھانے کے فضائل اس قدر زیادہ ہیں کہ جی چاہتا ہے کہ بس بیان  کرتے اور سُنتے چلے جائیں۔آئیے!بطورِ ترغیب 4 احادیثِ مبارکہ سُنتے ہیں اور ان  پر عمل کی نِیَّت بھی کرتے ہیں:

 .1ارشاد فرمایا:جس نے چالیس(40)دن تک حلال کھایا،اللہ پاک اس کے دل کو مُنَوَّر فرمادے گا اور اس کی زبان پر حکمت کے چشمے جاری فرمادے گا اور دنیا وآخرت میں اس کی رہنمائی فرمائے گا۔(اتحاف السادۃ،کتاب الحلال والحرام ،الباب الاول، فی فضیلۃ الحلال ...الخ ، ۶ / ۴۵۰)

 .2ارشاد فرمایا :جس شخص نےحلال مال کمایاپھر اسے خودکھایا یا اس کمائی سے لباس پہنا اور اپنے علاوہ