Book Name:Halal Kay Fazail Aur Haram Ki Waedain

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!عُموماً بعض لوگ یہ شکوہ كرتے ہیں کہ وہ لمبے عرصے سے فُلاں پریشانی یا بیماری میں مُبْتَلا ہیں،اس سے نجات کے لئے گِڑگِڑا کر دُعائیں كرتے ہیں،اَوراد و  وظائف بھی پڑھتے ہیں،نماز روزے کی پابندی بھی کرتے ہیں،صدقہ وخیرات بھی کرتے ہیں،بُزرگوں کے آستانوں پر جاکر دُعائیں بھی مانگتے ہیں، بُھوکوں کو کھانا بھی کھلاتے ہیں،سُنَّتوں بھرے اجتماعات  میں بھی شرکت کرتے ہیں،كئی بارمَدَنی قافلوں میں بھی سفر کیا،کوئی پیر فقیر نہیں چھوڑا ،طرح طرح  کی کوششیں کیں مگرپریشانیاں ختم ہونے کے بجائےمزید بڑھتی ہی جارہی ہیں،بعض نادان تو یہ بھی کہتے سُنے جاتے ہیں کہ”نہ جانے ایسا کون سا گُناہ ہوگیا ہے جس کی ہمیں یہ سزا مِل رہی ہے۔“اس طرح کی بھڑاس نکالنے والوں کو چاہئے کہ وہ دُعا قَبول نہ ہونے پرشکوہ شکایت کرنے کے بجائےاس  کے اَسباب پر غور کریں،ہوسکتا ہے دُعا کی قَبولیت میں رُکاوٹ خُود ان کا اپناکرداربنا ہوا ہو، مثلاً بسااَوقات دُعاکی قبولیّت میں حرام خوری آڑے آجاتی ہے ،جس کے سبب دُعائیں قبول نہیں ہوتیں، جیسا کہ

ہمارے پیارے پیارے آقا،ہمیں بخشوانے والے داتا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:اللہ پاک ہے اورپاک ہی کو دوست رکھتا ہے اوراللہ  پاکنے مؤمنین کو بھی اُسی کا حکم دیا، جس کارسولوں کوحکم دیا۔ اُس نے رسولوں سے فرمایا:

یٰۤاَیُّهَا الرُّسُلُ كُلُوْا مِنَ الطَّیِّبٰتِ وَ اعْمَلُوْا صَالِحًاؕ- (پ۱۸،المؤمنون:۵۱)   

ترجمۂ کنزُالعِرفان:اے رسولو!پاکیزہ چیزیں کھاؤ اور اچھا کام کرو۔

اور(مؤمنین سے فرمایا:)

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ (پ۲،البقرۃ:۱۷۲)            

ترجمۂ کنزُالعِرفان:اے ایمان والو!ہماری دی ہوئی سُتھری چیزیں  کھاؤ۔