Book Name:Akhirat Ki Tyari Ka Andaz Kasay Ho

دنیا کے نفع نقصان سے بالاتر ہو کر آخرت کے نفع نقصان کا سوچنے وا لی بن جائیں۔ اے کاش کہ ہم بھی اپنے اسلاف اور خصوصاً صحابَۂ کرام کے نقشِ قدم پر چلنے وا لی بن جائیں۔ابھی ہم نے حضرت سَیِّدُنازبیر بن عوام رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کا کچھ تذکرہ(Memoir)  سنا، ان کا عرس اسی ماہ جُمادیٰ الاُخریٰ میں ہے، آئیے اسی مناسبت سے  ان کی سیرت کے کچھ احوال مختصراً سنتی  ہیں:   

تذکرۂ سَیِّدُنا زبیر بن عوام

دس ایسےجَلِیْلُ الْقَدْر اور خُوش نصیب صحابَۂ کرام رِضْوَانُ اللّٰہ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن   ہیں، جنہیں اللہ پاک کی عطا سے غیب کی خبریں دینے والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مِنبر شریف پر کھڑے ہو کر ایک ساتھ نام لے لے کر جنّتی ہونے کی خُوشخبری سُنائی۔اِنہی دس(10) خُوش نصیبوں میں سے ایک حَضْرتِ سَیِّدُنا زُبَیْر بن عوّامرَضِیَ اللہُ عَنْہُ بھی ہیں۔ حضرت سَیِّدُنا زُبَیْر بن عوّامرَضِیَ اللہُ عَنْہُ حُضُورِ اَکْرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پُھوپھی حَضْرتِ صَفِیَّهرَضِیَ اللہُ عَنْہَاکے فرزند ہیں۔(کراماتِ صحابہ، ص۱۲۰)آپ کانام”زُبَیْر“والد کا نام”عوّام“ ہے جبکہ اسلام قَبول کرنے والوں میں حضرت زبیر بن عوامرَضِیَ اللہُ عَنْہ   کا چوتھا یا پانچواں نمبر ہے۔ (اسدالغابہ، ۲/۲۹۵)

                             غَزْوَۂ خَنْدَق کے موقَع پر بَنِیْ قُرَیْظَه کی سرگرمیوں کی خبر حضرت زبیر بن عوامرَضِیَ اللہُ عَنْہ   ہی لے کر آۓ۔ اس کارنامے (Achievement)سے خوش ہو کر رحمتوں والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشادفرمایا: ہر نبی کا ایک حَوَارِی (یعنی جاں نثاردوست)ہوتا ہے اور میرے حَوَارِی زُبَیْر ہیں۔ (تاریخِ دمشق،۱۸/۳۶۰)

حَضْرتِ سَیِّدُنا زُبَیْر بن عوّامرَضِیَ اللہُ عَنْہُ نہایت ہی امین تھے۔ آپ کی اَمَانَت میں دِیَانَت کے سبب لوگ بکثرت آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے پاس امانتیں رکھواتے۔