Book Name:Akhirat Ki Tyari Ka Andaz Kasay Ho

بَیان سُننےکی نیّتیں:

موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ،بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                       صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پیاری پیاری ا سلامی بہنو! دنیا آخرت کی کھیتی ہے، یہاں جیسا عمل کیا جائے گا آخرت میں ویسا ہی پھل کاٹنا پڑےگا، یقیناً سعادت مند ہیں وہ اسلامی بہنیں جو دنیا میں رہ کر آخرت کی تیاری میں مصروف  رہتی ہیں اور آخرت کے لیے نیک اعمال کا تحفہ لے کر جا تی  ہیں، آخرت کی تیاری کا انداز کیسا ہوناچاہیے، آج ہم اس موضوع پر مدنی پھول حاصل کریں گیں۔ اس میں کوئی  شک نہیں کہ موت سفرِ آخرت  کی پہلی سیڑھی(Ladder) ہے، اگر سفرِ آخرت کی یہی پہلی منزل ہی پیشِ نظر رہے تو بعد کے سفر کو بہتر بنانے کا بھی ذہن بنے گا، اس بارے میں بھی آج کچھ مدنی پھول بیان کئے جائیں گے۔  اسی طرح وہ لوگ جو سفرِ آخرت  کی تیاری میں مشغول رہتے ہیں، یعنی اللہ پاک کے نیک  بندے ، ان کی صحبت، ان کے احوال اور اقوال سے واقفیت بھی اس سفر کو بہتر بنانے کا سبب بن سکتی ہے۔ آج ہم اسی