Book Name:Akhirat Ki Tyari Ka Andaz Kasay Ho

پیاری پیاری ا سلامی بہنو! امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی سادگی اور اپنی موت و آخرت کو یاد کرنے کا جذبہ مرحبا،  اے کاش کہ ہم بھی امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی طرح  ہمیشہ موت و آخرت کو یاد رکھنے وا لی  بن جائیں ۔ آئیے! اپنے وقت کے مجدد اور امام حضرت سَیِّدُنا امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کابھی ذکرِ خیر سنتی  ہیں:

تذکرۂ امام غزالی: 

       حضرتِ امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  بہت بڑے عالم اور اللہ پاک کے ولی تھے، ٭حضرتِ امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا عرس ماہِ جمادی الاخریٰ کی 14 تاریخ کو ہے۔٭حضرت سَیِّدُنا امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی کُنیت ابُو حامد،لَقَب حُجَّۃُ الْاِسْلَام (اسلام کی دلیل)اور نامِ نامی،اسمِ گرامی محمد بن محمد بن محمد بن احمد غزالی شافعی رَحِمَہُمُ اللّٰہُ ہے۔ حضرت سَیِّدُنا امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ   450؁ ھ میں خُراسان کے ضلع طُوْس کے علاقے طَابِران میں پیدا ہوئے۔(اتحاف السادۃ المتقین ،مقدمۃ الکتاب ،۱/۹)  ٭حضرت امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا شُمار ان مُقدَّس ہستیوں میں ہوتا ہےجنہوں نے اپنی ساری زِنْدگی حُصُولِ علم اور تبلیغِ  دین کیلئے وَقْف کر دی۔ ٭حضرت سَیِّدُنا امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اِحْیائے دین کےلیے ایسے ایسے کارنامے  اَنْجام دئیے کہ اپنے وَقْت کے مُجَدِّد بن کر اُفُقِ عالم پر چمکے۔٭حضرت سَیِّدُناامام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ابتدا میں بڑی شان و شوکت سے زندگی بسر فرماتے تھے مگر بعد میں زاہدانہ انداز کو اختیار فرمایا ۔ حضرت سَیِّدُناابُومنصور سعید بن محمد رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ بیان فرماتے ہیں :’’جب پہلی بارحضرت سیِّدُنا امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ عالمانہ شان وشوکت کے ساتھ بغداد میں داخل ہوئے تو ہم نے ان کے لِباس وسواری کی قیمت لگائی تو وہ 500 دینار بنی، پھر جب آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے زُہد وتَقْویٰ اِخْتیار کیا اور بغداد چھوڑدیا، مختلف مَقامات کا سفرکرتے رہے اوردوبارہ جب بغداد میں داخل ہوئے تو ہم نے ان کے لباس کی قیمت لگائی تووہ پندرہ (15)قیراط (یعنی چند