Book Name:Akhirat Ki Tyari Ka Andaz Kasay Ho

موت کو یاد رکھنے کے فوائد

پیاری پیاری ا سلامی بہنو! موت کی کثرت سے یاد دل میں خوفِ خدا اور فکرِ آخرت پیدا کرتی ہے۔  ٭یقیناً موت یاد رہے گی تو آخرت کے تمام مراحل بھی یاد رہیں گے،  ٭موت یاد رہے گی تو قبر بھی یاد رہے گی،  ٭ موت یاد رہے گی تو قبر کے مراحل بھی یاد رہیں گے،  ٭ موت یاد رہے گی تو عذابِ قبر کا خوف بھی دل میں بیٹھے گا،  ٭ موت یاد رہے گی تو میدانِ محشر کی سختیاں کبھی نہیں بھولیں گی،  ٭ موت یاد رہے گی تو حساب کتاب کا مرحلہ(Stage) یاد رہے گا،  ٭ موت یاد رہے گی تو اعمال کا تولا جانا یاد رہے گا،  ٭ موت یاد رہے گی تو پُرسشِ اعمال کا مرحلہ یاد رہے گا، ٭موت یاد رہے گی تو پل صراط پر چلنا یاد رہے گا،  ٭ موت یاد رہے گی تو میدانِ محشر کی پیاس یاد رہے گی، اَلْغَرَض! موت کی یاد فکرِ آخرت میں مبتلا کرے گی اور بندہ آخرت کو بہتر بنانے کی طرف چل نکلے گا، موت کو ہمیشہ یاد رکھنے وا  لی کوہمیشہ  فکرِ آخرت دامن گیر رہے گی اور ایسی اسلامی بہن ہمیشہ فکرِ آخرت میں ڈوبی  رہے گی ، نتیجہ یہ نکلے گا کہ  ٭آخرت کی فکر کرنے وا لی  گناہوں کی طرف نہیں جائےگی  بلکہ  نیکیوں کی طرف رغبت اس کی عادت بن جائے گی، ٭آخرت کی فکر کرنے وا لیکسی کو تکلیف نہیں دے گی  بلکہ ہمیشہ دوسروں کی راحتوں کا سبب بنے گی، ٭آخرت کی فکر کرنے والی جھوٹ نہیں بولے گی بلکہ سچائی اس کا شیوہ بن جائے گی،٭آخرت کی فکر کرنے والی کسی کو دھوکہ نہیں دے گی  بلکہ خیر خواہیِ امت اس کا مقصدِ اصلی بن جائے گا، ٭آخرت کی فکر کرنے والی کسی کی غیبت نہیں کرے گی بلکہ وہ اسلامی بہنوں کی عزتوں کی  محافظ ہوگی ، ٭آخرت کی فکر کرنے والی بدگمانیاں نہیں پھیلائے گی  بلکہ بدگمانیوں کے خاتمے کا سبب بنےگی ، ٭آخرت کی فکر کرنے والی دل آزاریاں نہیں کرے گی  بلکہ دوسری اسلامی بہنوں کی خوشیوں کا سامان بنےگی، ٭آخرت کی فکر کرنے والی مذاق اڑا کر دوسروں کی عزتوں کے جنازے نہیں