Book Name:Akhirat Ki Tyari Ka Andaz Kasay Ho

معمولی سِکّے)بنی۔‘‘(المنتظم فی تاریخ الملوک والامم، ۹/۱۲۶، الجزء: ۱۷)

امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اور احیاء العلوم

٭”امام غزالی کی کتاب احیاء العلوم“اَخلاقیات کے مَوضُوع پر بے مثال تحریر ہے۔  ٭”احیاء العلوم“پڑھ کر آخرت کی تیاری کا ذہن بنتا ہے،٭”احیاء العلوم“آخرت کی تیاری پر ابھارنے والی کتاب ہے،  ٭”احیاء العلوم“ نفس کے چنگل سے چھٹکارا دلانے والی کتاب ہے، ٭”احیاء العلوم“بار بار پڑھنے والی کتاب ہے۔ ٭”احیاء العلوم“میں ظاہری عُلُوم کے ساتھ ساتھ باطِنی عُلُوم کابھی بیان کیا گیا ہے۔ ٭”اِحیاءُ العلوم“دنیا کے ساتھ ساتھ آخرت کو بھی بہتر بنانے کا ذریعہ ہے۔ ٭”احیاء العلوم“شیطان کی شرارتوں کو پہچاننے کا مؤثر ذریعہ ہے، ٭”احیاء العلوم“ کا مُطالَعہ اور اس میں بیان ہونےو الی باتوں پرعمل دلوں کی صفائی  کا باعث بنتا ہے۔ ٭”احیاء العلوم“انسان کو ’’ کامل انسان ‘‘ بنانے والی کتاب ہے۔شىخِ طرىقت، امىرِاہلسنَّت،بانىِ دعوتِ اسلامى حضرت علامہ مولانا ابُوبلال محمد الىاس عطار قادرى رضوى دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اس کتاب کی اَہمیَّت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: باطن کى اِصلاح مىں حُجَّة ُالاِسْلام حضرت  سَیِّدُنا  امام محمد بن محمد بن محمدغزالى رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا مجھ پر بڑا اِحسان ہے۔ سَیِّدُنا امام غزالى رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کى مِنْہاجُ الْعابِدِىْن اوراِحْیاءُ الْعُلُوموغىرہ پڑھتے ہوئے بارہا اىسا محسوس ہوتا ہے، گوىا مجھے ہى کان پکڑ کر سمجھا رہے ہىں کہ ”بڑا نىک بنا پھرتا ہے، ذرا اپنے آپ کو تو دىکھ ! تجھ مىں توىہ بھى خرابى ہے اور تىرے اندر تو وہ بھى بُرائى ہے،نىز جب بھى پڑھوں اىسا لگتاہے کہ رُوح (Soul)کو نئى نئى غِذائىں مل رہى ہىں، ان کى کُتُب اىک آدھ بار پڑھ کر رکھ دىنے والى نہىں،زِنْدگى کے آخرى سانس تک پڑھے جانے کے لائق ہىں۔“

پیاری پیاری ا سلامی بہنو!مکتبۃ المدینہ نے احیاء العلوم کے اردو ترجمہ کو  شائع کرنے کی