Book Name:Koshish Kamyabi Ki Kunji

اپنی رضا کا مزدہ سناتاہے لیکن افسوس! فی زمانہ ہم دنیوی اعتبار تو  سے ایک  دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش  کر تی ہیں،مثلاً کسی کا عالیشان بنگلہ دیکھ کر بچوں کے ابو (شوہر) سےاس جیسا بنوانے کی خواہش  کر نا ، کسی کوعمدہ  کپڑےپہنےدیکھاتو ایساپہننےکی خواہش کرتی ہیں،

کیا کبھی کسی کو نیکیاں  کرتا دیکھ کر ہمارے اندر بھی   نیکیوں کے لئے کوشش کرنے کا جذبہ بیدار ہوا ؟  کسی اسلامی  بہن کو  مَدَنی درس ،مدنی دورے ،ہفتہ وار اجتماع میں شر کت کرتے دیکھ کر ہم نے بھی ا ن کاموں  کےلئے کوشش کی  ؟ اے کاش! دوسروں کو نیک کاموں میں مشغول دیکھ کر ہمارے اندر بھی نیک بننے کے لئے  کوشش کرنے کا جذبہ(Eagerness) بیدار ہوجائے۔ آئیے! ذوق عبادت بڑھانے کی نیت سے ایک بزرگ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کاواقعہ سنتی ہیں،چنانچہ 

رات بھر عبادت اور دن بھر روزہ

       حضرت سیِّدُناحبیب نجّاررَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ رات بھر عبادت کرتے، دن بھر روزہ رکھتے اور افطار کیلئے  جو کھاناحاضرکیا جاتاوہ بھی دوسروں میں تقسیم فرما دیتے اور خود ساری رات بُھوکے ہی قیام میں گزار دیتے۔جب صبح کاوقت قریب آتا توعاجزی وانکساری کے ساتھ بارگاہِ الٰہی میں  عرض (دعا) کرتے:میں غفلت کےسمندروں میں ڈُوبارہااور گناہ کےمیدانوں میں چلتا رہا۔یاالٰہی! یہ تیرا ذلیل، گنہگار اوربیما ر بندہ تیرے بابِ کرم پر حاضر ہے اور تجھ سے پناہ کا طلب گار ہے۔(الروض الفائق،باب  فی النزیہ و ذکر الصالحین،ص ۲۴۶ ملخصاً)

            پیاری پیاری ا سلامی بہنو! سناآپ نے !ہمارے بزرگان دین عبادتِ الٰہی کا کس قدر شوق وجذبہ رکھتے تھے اور کثرت سے عبادت کرنے کےبعدبھیاللہکریم  کی بارگاہ میں عاجزی و انکساری کرتے