Book Name:Achy Amaal Ki Barkten

پرُانی نہیں ہوتی اور گناہ بُھلایا نہیں جاتا ، جزا دینے والا (یعنی اللہ پاک )کبھی فنانہیں ہوگا، لہٰذا جو چاہو بن جاؤ، تم جیسا کروگے ویسا بھروگے۔‘‘(مصنف عبدالرزاق،کتاب الجامع،باب الاغتیاب والشتم،۱۰ / ۱۸۹،حدیث: ۲۰۴۳۰)

حضرت علّامہ عبدُالرؤف مَناویرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں :یعنی جیسا تم کام کرو گے، ویسا تمہیں اس کا بدلہ ملے گا،جو تم کسی کے ساتھ کرو گے وہی تمہارے ساتھ ہوگا ۔(التیسیر ،۲/۲۲۲ )

بونے والے جو بوئیں وہ کاٹیں                                          یہ   ہُوا    تو    میں   مر   مِٹا   یاربّ!

 (ذوقِ نعت،ص۸۶)

مختصر وضاحت:یا اللہ اگر قیامت کے دن اعلان ہوگیا کہ جس کا جیسا عمل ہے،اُسی کے مطابق اُس کا معاملہ کیا جائے گا تو میں کہیں کا نہ رہوں گا کیونکہ میرے گناہ میری نیکیوں سے کہیں زیادہ ہیں ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

دوسروں کے ساتھ اچھابرتاؤ کیجئے

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ہمیں چاہئے کہ٭ کسی کو تکلیف نہ دیں ،٭ کسی کی چیز نہ چُرائیں ،٭کسی کی چیز پربِلااِجازتِ شرعی قبضہ نہ کریں،٭ کسی کو دھوکہ نہ دیں ،٭کسی پر جھوٹا اِلزام نہ لگائیں ،٭ کسی کا قرض نہ دبائیں، ٭ کسی کی گھریلو زندگی خراب نہ کریں،٭کسی کے بارے میں بدگمانیاں نہ پھیلائیں،٭ کسی کا دل نہ دکھائیں ،٭کسی کی پیٹھ پیچھے بُرائیاں نہ کریں ،٭کسی کا مذاق اُڑا کر اس کی عزّت کا جنازہ نہ نکالیں ،٭سازشیں کرکے کسی کی ترقی  میں روڑے نہ اَٹکائیں٭ اور کسی کی بُرائیاں لوگوں میں پھیلا کر اسے بدنام نہ کریں، کیونکہ آج ہم کسی کے ساتھ جیسا کریں گے کل کو وہی ہمارے ساتھ بھی ہوسکتا ہے ۔اس کے برعکس اگر ہم ہر ایک کی عزّت کا تحفظ کریں گے ، ہر امانت کا تحفظ کریں گے اور وقت پر واپس