Book Name:Achy Amaal Ki Barkten

جاتاہے۔٭اچھے اعمال کی برکتسے اللہ پاک کی رِضاحاصل ہوتی ہے، ٭اچھے اعمال کی برکت سے جنّت کی لازوال نعمتیں نصیب ہوتی ہیں۔ ٭اچھے اعمال کی برکت سے عذابِ قبر وحَشر سے نجات ملتی ہے، ٭اچھے اعمالگُناہوں کی مغفرت کا ذریعہ ہیں،٭اچھے اعمال رحمتِ الٰہی کے نزول کا سبب ہیں،٭اچھے اعمال کے بدلے دنیا و آخرت میں اچھا بدلہ  ملتا ہے ،٭اچھے اعمال قبر میں اچھی اچھی اورپیاری شکل اِختیارکرکے آئیں گے اور راحت و سکون کا باعث بنیں گے، ٭اچھے اعمال کی وجہ سے انسان لوگوں میں اچھا پہچانا جاتا ہے۔٭اچھے اعمال کی وجہ سے عمر میں اضافہ ہوتاہے،اس لیے اچھے اعمال کرنے میں دُنیا و آخرت میں سلامتی و  عافیت بھی ہے اور نجات بھی ۔ ٭اچھے اعمال،مزید اچھے اعما ل کی توفیق کا سبب بنتے ہیں۔

بنا دے مجھے نیک نیکوں کا صَدْقہ                                                                   گناہوں سے ہر دم بچا یاالٰہی!

(وسائل بخشش مرمم،ص۱۰۵)

دنیا  دارُالعَمَل ہے

اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ دنیا عمل کرنے کی جگہ ہے اور آخرت بدلہ ملنے کا مقام۔  ہم دنیا میں جو اچھا یا بُرابیج بوئیں گے، اس کی فصل آخرت میں کاٹیں گے ،اچھا یا بُرا بدلہ ملنے کو اردو میں ’’جیسی کرنی ویسی بھرنی‘‘، ’’جیسا کرو گے ویسا بھرو گے‘‘،’’جیسا بوؤ گے ویسا کاٹو گے ‘‘ اور’’مُکافاتِ عمل ‘‘ جبکہ عربی زبان میں ’’کَمَا تَدِینُ تُدَان‘‘کہا جاتا ہے ۔

جیسا کرو گے ویسا بھرو گے

یہی بات ہماری شفاعت فرمانے والے آقا،مالکِ دِین ودُنیاصلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ان الفاظ میں بیان فرمائی ہے:’’اَ لْبِرُّ لا یَبْلَی وَالاِ ثْمُ لا یُنْسَی وَالدَّیَّانُ لَا یَمُوتُ فَکُنْ کَمَا شِئْتَ کَمَا تَدِینُ تُدَانُ‘‘یعنی نیکی