Book Name:Muashry Ki Islaah

پیاری پیاری اسلامی بہنو!معاشرہ فردسےبنتاہے،اگرہرایک فرد اپنی اصلاح کی کوشش میں لگ جائے تو معاشرہ خود بخود اچھا ہوتا جائےگا۔معاشرے میں پائے جانے والے گناہوں میں سے ایک غیبت  بھی ہے جو معاشرے کی تباہی کا سبب بن رہی ہے۔ جس کی نحوست میں سے ہے کہ یہ بُرے خاتمے کا سبب ہے،بکثرت غیبت کرنے سے دُعا قَبول نہیں ہوتی، غیبت سے نَماز روزے کی نُورانیَّت چلی جاتی ہے، غیبت کی نحوست کااَندازہ اس فرمانِ مُصْطفےصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے بھی لگایاجاسکتاہےارشادفرمایا:اَلْغِیْبَۃُ اَشَدُّ مِنَ الزِّنَا یعنی غیبت بدکاری  سے بڑا گناہ ہے۔(الترغیب والترہیب ، ۳، / ۳۳۱ ، حدیث:۲۴)اسی طرح چغلی کا بھی معاشرے کی تباہی میں بڑاکردار ہے۔ اس کے سبب بھی گھروں کی بربادی،آپس میں رنجشیں اور بغض وکینہ پرورش پاتا ہے نیز ایسے شخص کو اللہ پاک بھی پسند نہیں فرماتا،حدیث ِپاک میں آتا ہے کہ اللہ  پاک کے نیک بندے وہ ہیں جنہیں دیکھیں تو اللہ  پاک یاد آجائے اور اللہ پاک کے بُرے بندےوہ ہیں جو چُغل خوری کرتے،دوستوں میں جدائی ڈالتےاورنیک لوگوں کےعیب(Defect) تلاش کرتےہیں۔ ( مسند احمد، ۶/ ۲۹۱، حدیث ۱۸۰۲۰) چغلی کی طرح گالی  گلوچ بھی ہمارےمعاشرے میں  بھڑتےہوئے برے کاموں میں سے ایک ہے، اس سےبھی  فتنہ وفساد جنم  لیتے مثلاً آپس میں نفرتیں جنم لیتی ہیں ،خون ریزیاں، لڑائیاں اور بہت سی  تباہ کاریاں رونما ہوتی ہیں نبیِّ کریم ، رؤف رحیمصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : ''مسلمان کو گالی دینا خود کو ہلاکت میں ڈالنے کے مترادف ہے '' (الترغیب والترھیب،کتاب الادب ،، ۳/۳۱۱، الحدیث:۴۲۶۳)اسی طرح حسدبھی نہایت بری خصلت اور گناہِ عظیم کے ساتھ ساتھ معاشرے کو خراب کردینے والا کام ہے۔  حاسد کی ساری زِندگی جلن اور گھٹن کی آگ  میں جلتی رہتی ہےاور اسے چین وسکون نصیب نہیں ہوتا، حسد نیکیوں کو اس طرح کھاجاتا ہے جیسے آگ لکڑی کو ۔یونہی تکبُّر (Arrogance)کو دیکھا جائے تواس کے سبب  اللہ  پاک اور اس کے پیارے  رسول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی