Book Name:Faizan-e-Ashaab-e-Suffa

کے دریا بہانے والے آقا، منگتوں کے دامن بھر دینےوالے داتا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اصحابِ صفہ کو بلا کر انہیں بھی اور جنابِ ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کو بھی دودھ پلا کر اپنی سخاوت کے دریا بہادیئے۔ ایسا کیوں نہ ہو کہ ہمارے آقا، دوعالم کے داتا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  تمام بنی آدم میں سب سے بڑھ کر سخی ہیں۔ جیسا کہ حضرت انس بن مالک رَضِیَ اللہُ عَنْہ  سے روایت ہے کہ ایک بار رسولِ خدا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: کیا تم لوگ جانتے ہو کہ سب سے بڑا سخی کون ہے؟ صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عرض کی:اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں۔ تو آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے ارشاد فرمایا: اللہ پاک سب سے بڑھ کر جواد ہے پھر تمام بنی آدم میں سب سے بڑھ کی سخی میں ہوں۔ (شعب الایمان،الثامن عشر ،باب فی نشر العلم، ۲/۲۸۱، حدیث: ۱۷۶۷ ملتقطا)          

مالکِ کَونین ہیں گو پاس کچھ رکھتے نہیں

دوجہاں کی نعمتیں ہیں ان کے خالی ہاتھ میں

(حدائقِ بخشش، ص۱۰۳)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اصحابِ صفہ کون تھے؟

      میٹھی میٹھی اسلامی  بہنو! اس واقعے میں حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کا بھی ذکر ہے اور ساتھ میں دیگر اصحابِِ صفہ کا بھی تذکرہ ہے۔خود حضرت سَیِّدُناابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ  اصحابِ صفہ میں سے تھے۔ مَسْجِدِنبوی شریف عَلٰی صَاحِبِہَا الصَّلٰواۃُ وَالسَّلاَمُ میں ایک چبوترا تھا،  جہاں(مختلف اَوقات میں) تقریباً 400یا 500 فُقَرَائے مُہاجِرِین بیٹھا کرتے تھے، ا ِنہیں اَصحابِ صُفّہ کہتے ہیں۔  اِن کے پاس گھر تھا نہ دُنْیَوی سازو سامان اور نہ ہی کوئی کاروبار، غربت کاعالم یہ تھا کہ اِن میں سے70 کے پاس سِتْر پو شی کے لیے پورا کپڑا بھی نہ تھا۔