Book Name:Faizan-e-Ashaab-e-Suffa

مُنَّور اور اُمُّ الْمُؤمنین حضرتِ سیِّدَتُنا عائِشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا   کے حجرہ مُطہَّرہ کے درمیان بیہوش ہو کر گر پڑتا۔ کوئی آدَمی آتا اور میری گردن پر پاؤں رکھ دیتا ۔ وہ سمجھتا کہ مجھ پر جُنُون کی کیفیّت طاری ہے حالانکہ مجھے جُنُون وغیرہ کچھ نہ ہوتا يہ حالت بھوک(Hunger) کی وجہ سے ہوتی تھی۔''(فیضانِ سنّت ص۶۹۵،بخاری،کتاب الاعتصام بالکتاب والسنۃ باب ذکر النبی ۔۔الخ،۴/۵۱۵،حدیث:۷۳۲۴)

(3)                  حضرت ابو سعید خدری رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں کہ ایک بار ہم ضعیف اور نادار لوگ بیٹھے ہوئے تھے کہ ہم بے کسوں کے مددگار، شفیعِ روزِ شُمار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم ہمارے پاس تشریف لائے،اس وقت ایک شخص قرآنِ کریم کی تلاوت کر رہا تھا اور ہمارے لئے دعا کر رہا تھا۔ تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:”سب تعریفیں الله  کے لئے جس نے میری امت میں ایسے نیک سیرت بندے پیدا کئے، جن کے ساتھ مجھے رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔“پھر ارشاد فرمایا:”فقراء مسلمین کو قیامت کے روز کامل نور کی بشارت ہو کہ وہ غنی لوگوں سے آدھا دن پہلے جنت میں داخل ہوں گے یعنی پانچ سو سال کی مقدار پہلے داخل ہوں گے یہ فقراء جنت میں نعمتوں سے لطف اندوز ہو رہے ہوں گے اور غنی لوگوں کا محاسبہ(Accountability) کیا جا رہا ہو گا۔“( الدر المنثور، الکھف، ۵/۳۸۲ تحت الایۃ:۲۸)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

غربت نعمت ہے یا زحمت

میٹھی میٹھی اسلامی  بہنو! بظاہر غربت ہمارے معاشرے میں ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہے، یقیناً وہ غربت جو ہمیں دین اور شریعت سے دور کردے قابلِ نفرت ہے جبکہ وہ غربت جو  ہمیں شریعت کی پیروی، توکّل علی اللہ اور خودداری پر ابھارے یقیناً وہ اللہ پاک کی نعمت ہے۔ ایسی غربت ہی نبیِ