Book Name:Ghous Pak Ka Ilmi Maqam

۔([1])

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

100عُلَمَا کے سوالات و جوابات

حضرت مُفرَّج بن نَبْہان شَیبانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  فرماتے  ہیں:جب  حضرت سَیِّدُنا شیخ عبدالقادر جیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہمشہور ہوگئے توبغداد کے ذہین  ترین سو (100)عُلَمَائے  کرام اس بات پرمُتَّفِق ہوئے کہ ہر ایک مختلف  علوم وفنون کے بارے میں  الگ الگ  سوال بنائے تاکہ ان سوالات کے ذریعے غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو لاجواب کرسکیں۔ یہ منصوبہ بناکر سب کے سب  غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کےدربار میں  حاضر ہوئے، حضرت  سَیِّدُناشیخ مُفرَّج رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:میں  بھی اس وقت  حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کی بارگاہ میں  حاضر تھا، جب وہ عُلَمَائے کرام آکر بیٹھ گئے تو پیرانِ پیر،روشن ضمیرحضرت شیخ عبدُالقادر جیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  نے سرِاقدس جھکالیا ،اُس وقت آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کے سینۂ مُبارک سے ایک ایسا نُور نکلا، جس کوہر اُس شخص نے دیکھا  جسے اللہ پاک نے دِکھانا چاہا،وہ نُورگزرتاہوا جب ہرعالِم  کے سِینے پر پہنچا تو  سب کے سب حیرت زدہ ہوکر تڑپنے  لگے،پھرغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے منبرِ اقدس کے پاس حاضر ہوئے  ۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نے باری باری ہر ایک کو سینے سےلگایا اور فرمایا : تمہارا سوال یہ تھا اوراس کا جواب یہ ہے ، یونہی  ایک ایک کرکے سب کے مسئلے اور ان کے جوابات ارشاد فرمادئیے ۔جب مجلسِ مبارک ختم ہوئی تومیں اُن عُلَمَاکے پاس گیا اور ان سے پوچھا کہ یہ  کیا معاملہ ہے؟انہوں نے (اللہ پاک کے ایک کامل و مقبول ولی کوآزمانے  کا وبال   بیان کرتے ہوئے بتایا:)جب ہم وہاں آکر بیٹھے توایک دم  سب  کچھ ایسے بھول گئے جیسے ہمیں کچھ نہیں آتا۔مگر جب غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  نے


 

 



[1]    قلائد الجواہر ص۱۸