Book Name:Ghous Pak Ka Ilmi Maqam

ہیں صاحبِ عزّت                غوثِ پاک                         مجبور کی راحت                     غوثِ پاک

٭مرحبا یا غوثِ پاک٭مرحبا یا غوثِ پاک٭مرحبا یا غوثِ پاک

مصائب کا ہُجوم اور صبر کا انداز

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُبْحٰنَاللہ!آپ نےملاحظہ فرمایا:قُطبِ ربّا نی،غوثِ صَمدانی، قِنْدیلِ نُورانی،شہبازِ لامکانی حضرتِ سَیِّدُناشیخ عبدُالقادرجیلانی  رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ  نے عِلْمِ دِین حاصل کرنےکیلئے کس قدر آزمائش وتکالیف اوربھوک برداشت کی اور اِس عالَم میں بھی آپ  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے  تقویٰ و پرہیز گاری،صبراور ایثار کا دامن نہ چھوڑا بلکہ اگر کہیں سے کچھ کھانے کو مل بھی جاتا تو جذبۂ ہمدردی  اور خیر خواہی کے پیشِ نظر دُوسروں پر ایثار کر دِیا کرتے اور خُود صبرسے کام لیتے۔عِلْمِ دین کی راہ میں حُضُور غوثِ پاک  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کو کس قدرمصیبتوں اور تکلیفوں کا سامنا کرنا پڑا ،اس کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ شیخ  عبدُ اللہنجّاررَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہفرماتے ہیں:مجھےحُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے بذاتِ خود بتایا ہے کہ مجھ پر ایسی ایسی مصیبتیں بھی آ ئیں تھیں کہ اگر وہ مصیبتیں پہاڑوں پر نازل ہوتیں تو پہاڑ بھی ریزہ ریزہ ہوکر بکھر جاتے،جب اُن مصیبتوں کی کثرت میری قوّتِ  برداشت سے باہر ہوجاتی تو میں زمین پر لیٹ  جاتا اور یہ آیاتِ مُبارَکہ تلاوت كرتا:

فَاِنَّ مَعَ الْعُسْرِ یُسْرًاۙ(۵) اِنَّ مَعَ الْعُسْرِ یُسْرًاؕ(۶)  (پ ۳۰،الم نشرح:۵،۶)                                  

ترجمۂ کنزُالعِرفان: تو بیشک دشواری کے ساتھ آسانی ہے۔بیشک دشواری کے ساتھ آسانی ہے۔

اور جب اِن آیات کی تلاوت کے بعد سراُٹھاتا  تو ساری تکلیفیں  دُور ہو جاتیں  اور مجھے سکون و اطمینان  محسوس ہوتا۔([1])


 

 



[1]    قلائد الجواہر  ص۰  ۱