Book Name:Ghous Pak Ka Ilmi Maqam

ڈرائیور پر اِنفرادی کوشش

دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت  کیلئے مختلف عَلاقوں سے بھر کر آئی ہوئی مخصوص بسیں واپسی کے انتظار میں جہاں کھڑی ہوتی ہیں وہا ں سے ایک اسلامی بھائی کا گُزر ہوا،انہوں نے دیکھاکہ ایک خالی بس میں گانے بج رہے ہیں اور ڈرائیور بیٹھ کر چَرَس کے کش لگا رہا ہے۔انہوں نے جا کر ڈرائیو ر سے محَبّت بھرے انداز میں مُلاقات کی،اَلْحَمْدُ للہ مُلاقات کی برکات فورًا ظاہر ہوئیں،اُس نے خود بخود گانے بند کر دئیے اور چَرَس والی سگریٹ بھی بُجھا دی ،اس اسلامی بھائی نے مُسکرا کر سُنتّوں بھرے بیان کی کیسیٹ”قبر کی پہلی رات“اُس  ڈرائیور کو پیش کی۔اُس نے اُسی وقت ٹیپ ریکارڈر میں لگادی۔اَلْحَمْدُ للہ اُس نے بہت اچھااثرلیا،گھبرا کرگُناہوں سے توبہ کی اور”انفرادی کوشش“ کی برکت سے وہ بس سے نکل کر  اس اسلامی بھائی کے ساتھ اجتماع میں آکر بیٹھ گیا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بغداد پہنچ کر حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے وقت کے مشہور و معروف اور انتہائی ماہر اُستادوں سے عِلْمِ دین حاصل کِیا،آپ   رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کو عِلْمِ دین سے اس قدر محبت تھی کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے بھوک اور تکالیف برداشت کرکے بھی علم حاصل کِیا۔آئیے! اسی مناسبت سے آپ  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی عِلْمِ دین سے محبت اور اس کی راہ میں آنے والی مشکلات پر صبر کے بارے میں سنتے ہیں۔چُنانچہ

فاقہ کشی اور صبر

          حضرت سَیِّدُنا ابو بکرتمیمیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ بیان کرتے ہیں  کہ حُضُورغوثِ پاک  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  خُود فرماتے ہیں:ایک دفعہ  بغداد  میں خشک سالی ہوگئی،جس کی وجہ سے مجھے بہت تنگدستی اورآزمائش کا سامنا کرنا پڑا اور کئی روز تک مجھےکھانے کے لئے کچھ نہ مِلا۔ ایک دن بھوک کی شِدّت کی وجہ سے میں دریائے دِجْلَہ کی طرف