Book Name:Yadgari Ummat Pay Lakhoon Salam

(عَلَیْہِم الصَّلٰوۃُ    وَالسَّلَام )سونےکےمنبروں پرجلوہ گرہوں گے،میرامنبرخالی ہوگاکیونکہ میں اپنےربّ کےحُضُور خاموش کھڑا ہوں گاکہ کہیں ایسا نہ ہوکہ مجھےجنَّت میں جانے کاحکم فرمادےاورمیری اُمّت میرےبعد پریشان پھرتی رہے۔اللہ پاک فرمائےگا:اےمحبوب!تیری اُمّت کےبارےمیں وُہی فیصلہ کروں گا،جو تیری چاہت ہے۔میں عرض کروں گا:”اَللّٰھُمَّ  عَجِّلْ  حِسَابَھُمْ یعنی اےاللہ کریم!ان کاحساب جلدی لے لے“اوریہ مسلسل عرض کرتارہوں گا ،یہاں تک کہ مجھے دوزخ میں جانے والے میرے اُمّتیوں کی فہرست دےدی جائےگی(جوجہنم میں داخِل ہو چکےہوں گےان کی شَفاعت کرکےمیں انہیں نکالتا جاؤں  گا) یوں عذابِ الٰہی کےلیےمیری اُمّت کاکوئی فرد نہ بچےگا۔(کَنْزُ الْعُمّال،کتاب القیامۃ،۷/۱۷۸،رقم: ۳۹۱۱۱)

سچے عاشقِ رسول اِمام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں:

مُژدۂ رحمتِ حق ہم کو سُنانے والے                           مرحبا آتشِ دوزخ سے بچانے والے

کوئی پہنچا نہ نبی رُتبۂ عالی کو تِرے                              مرحبا خلد کی زنجیر ہِلانے والے

(حدائقِ بخشش،ص۴۸۴)

سُبْحٰنَ اللہ!ذرا سوچئے!حضورِ انور،شافِعِ محشرصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکو ہمارا کتنا احساس ہے اور وہ ہم پر کتنے شفیق ومہربان ہیں،اب ذرا ہم  اپنے بارے میں بھی غور کرتے چلیں کہ ہمیں اپنے  آقا و مولیٰ،مکی مدنی مصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے کیسی اورکتنی  محبت ہے؟ہم نے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے احسانات کے بدلے میں آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو کتنا خوش کیا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فرامین پر  ہم کتنا عمل کرتے ہیں،ذرا سوچئے! جولوگ اپنے والدین سے مَحَبَّت کرتے ہیں،وہ اُن کا دل نہیں  دُکھاتے، جنہیں اپنے بچے سے مَحَبَّت ہوتی ہے وہ اُسے ناراض نہیں  ہونے دیتے، کوئی بھی اپنے دوست کو غمزدہ دیکھنا گوارا نہیں  کرتاکیونکہ جس سے مَحَبَّت ہوتی ہے اُسے رَنجیدہ نہیں  کیاجاتا، مگرآہ!آج کے اکثر مسلما ن عشقِ رسول کا دعوی تو کرتے ہیں، مگر اُن کے کام شاہِ خیرالانام،محبوبِ ربِّ سلامصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکو  خوش