Book Name:Yadgari Ummat Pay Lakhoon Salam

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

      میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہم آقا کریم،رءُوف و رحیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اپنی اُمّت سے مَحَبَّت کے بارے میں سُن رہے ہیں۔آئیے!غور کریں کہدنیا میں بے شمار ایسے لوگ بستے ہیں جن کا آپس میں پیار  ومَحَبَّت کا رِشتہ قائم ہوتا ہے،مثلاًوالدین اپنی اولادسے مَحَبَّت کرتے ہیں،اولاداپنے والِدَین سے مَحَبَّت کرتی ہے، بہنیں اپنے بھائیوں سے مَحَبَّت کرتی ہیں،دوست اپنے دوستوں سے مَحَبَّت کرتے ہیں، رشتے دار آپس میں ایک دوسرے سے مَحَبَّت کرتے ہیں وغیرہ،مگر یاد رہے!یہ سب محبتیں عارضی ہوتی ہیں،یہ محبتیں فانی ہوتی ہیں ،یہ محبتیں دنیا کی حد تک محدود ہوتی ہیں،اِدھر زندگی کی ڈور کٹی اُدھر محبتوں کے ان تمام سلسلوں کوگویا بریک(Brake) لگ جاتی ہے اور سب ایک دوسرے کو بھول کر اپنے اپنے معمولات میں مشغول ہوجاتے ہیں،مگریاد رہے!مَحَبَّت کا ایک ایسا رشتہ اب بھی قائم ہےجس کو زوال نہیں،جو کسی وقت کے ساتھ خاص نہیں،گزرتے زمانےکے ساتھ جس میں کمی نہیں آئی،اور وہ ہےکریم ومہربان آقا،مکے مدینےکےشہنشاہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا اپنی امت سے محبت کا رشتہ،جی ہاں!آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنی امت کو اپنی حیاتِ ظاہری میں بھی یاد رکھا،قبر ِاطہر میں جسمِ انور کو اُتاراجارہا تھا تو اس وقت بھی اُمّت کو یاد  کیا،قبرِ انور میں داخل ہونے کے بعد بھی یاد فرمارہے ہیں حتّٰی کہ قیامت میں بھی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اپنی اُمّت کو یاد فرمارہے ہوں گے،آئیے! اس ضمن میں دو واقعات سنئے اور اپنا ایمان تازہ کیجئے،چنانچہ

(1)تا قِیامت’’اُمّتی اُمّتی‘‘فرمائیں گے

حضرت سیِّدُنا قُثَمرَضِیَ اللہُ عَنْہُ وہ شخص تھےجوآپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکوقبرِانورمیں اُتارنے کےبعدسب سےآخِرمیں باہَرآئےتھے،آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُ  کا بیان ہےکہ میں ہی آخِری شخص ہوں، جس نےحُضُورِانور،شافعِ محشرصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکارُوئےمُنوَّر،قبراَطہرمیں دیکھاتھا،میں نے دیکھاکہ