Book Name:Badshogooni Haram Hai

بیٹی کی ولادت  نحوست ہے۔۔۔؟

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!مختلف علاقوں،قوموں اوربرادریوں میں مختلف بدشگونیاں پائی جاتی ہیں اوربعض  توایسی ہیں جوکم و بیش ہر قوم  وعلاقے میں ہی پائی جاتی ہیں۔جیسا کہ مسلسل لڑکیوں کی پیدائش کوبہت بڑی نحوست سمجھنا۔بعض افراد بیٹی کی پیدائش پرسخت پریشان  ہوجاتے ہیں حالانکہ بیٹا ہویا بیٹی دونوں ہی  اللہپاک کی نعمت ہیں ،مسلمان کو اس  نعمت پر شکر ِ الٰہی بجا لانا چاہیے ۔عموماً دیکھا جاتا ہےکہ جو خوشی کا سماں بیٹے کی ولادت پر ہوتا ہے، محلے بھر میں مٹھائیاں تقسیم  ہوتی ہیں ،مبارک سلامت کا خوب شور مچتا ہے، بیٹی کی ولادت پر  اس کا دسواں حصہ بھی نہیں ہوتا ۔ دنیاوی طور پر لڑکیوں سے والدین اور خاندان کو بظاہِر کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتا بلکہ ان کی شادی کے کثیر اَخراجات کا بار(بوجھ) باپ کے کندھوں پر آن پڑتا ہے ،شاید اسی لئے بعض نادان بیٹیوں کی ولادت ہونے پر ناک چڑھاتے (یعنی ناپسندیدگی کا اظہار کرتے)ہیں اوربچی کی امی کوطرح طرح کے طعنے دئیے جاتے ہیں،طلاق کی دھمکیاں دی جاتی ہیں بلکہ اُوپر تَلے بیٹیاں ہونے کی صورت میں اس دھمکی کوعملی تعبیر بھی دے دی جاتی ہے۔اورسِتم بالائے  سِتم یہ کہ کبھی تو بیٹیوں کو ہی منحوس قرار دے دیاجاتا ہے۔یادرکھئے!بیٹا ہویا بیٹی یہ  اللہ پاک کی  دَین ہے وہ کسی کو صرف  بیٹوں سے نوازتا ہے تو کسی کو  صرف بیٹیوں سے اور کسی کو  نہ بیٹے نہ بیٹی ۔چنانچہ ارشاد ِباری تعالیٰ ہے ۔

یَهَبُ لِمَنْ یَّشَآءُ اِنَاثًا وَّ یَهَبُ لِمَنْ یَّشَآءُ الذُّكُوْرَۙ(۴۹) اَوْ یُزَوِّجُهُمْ ذُكْرَانًا وَّ اِنَاثًاۚ-وَ یَجْعَلُ مَنْ یَّشَآءُ عَقِیْمًاؕ-اِنَّهٗ عَلِیْمٌ قَدِیْرٌ(۵۰) (پ25،الشوریٰ:50،49)