Book Name:Badshogooni Haram Hai

کے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ ایککمزور جان ہے جو ایک کمزور سے پیدا ہوئی ہے ، جوشخص اس کمزورجان کی پرورش کی ذمہ داری لے گا تو قیامت تک مددِ خدااس کے شاملِ حال رہے گی۔‘‘(مجمع الزوائد،کتاب البر والصلۃ،باب ماجاء فی الاولاد، ۸/۲۸۵، حدیث:۱۳۴۸۴)

 (2)’’جس کے ہاں بیٹی پیداہو اور وہ اسے اِیذاء نہ دے اور نہ ہی بُرا جانے اور نہ بیٹے کو بیٹی پر فضیلت دے تو اللہ  پاک اس شخص کو جنت میں داخل فرمائے گا۔‘‘ (المستدرک للحاکم،کتاب البر والصلۃ ،۵/۲۴۸،حدیث:۷۴۲۸)

(3)’’جس کی تین بیٹیاں ہوں ،وہ ان کا خیال رکھے ،ان کو اچھی رہائش دے ،ان کی کفالت کرے تو اس کے لئے جنت واجب ہوجاتی ہے ۔‘‘عرض کی گئی:’’اور دو ہوں تو؟‘‘فرمایا:’’اوردوہوں تب بھی ۔‘‘عرض کی گئی:’’اگرایک ہوتو؟‘‘فرمایا:’’اگر ایک ہو تو بھی ۔‘‘(المعجم الاوسط ،۴/۳۴۷،حدیث: ۶۱۹۹)

(4)’’جس شخص پر بیٹیوں کی پرورش کا بار پڑ جائے اور وہ ان کے ساتھ حسنِ سلوک کرے تو یہ بیٹیاں اس کے لئے جہنَّم سے روک بن جائیں گی ۔‘‘(مسلم،کتاب البر والصلۃ ،باب فضل الاحسان الی البنات ،ص۱۴۱۴،حدیث:۲۶۲۹)

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!ہمیں بھی بیٹی کو منحوس کہنے  اور اس کی پیدائش کو بد شُگُونی سمجھنے کے بجائےخود بھی اس کی ولادت پر شریعت کے دائرےمیں رہتے ہوۓ خوب خوشیاں منانی چاہئیں  اور کسی کو بیٹی کی ولادت پر کڑھتا،دل برداشتہ ہوتااورغم میں ڈوبا ہوا پائیں تو اس کو بھی نیکی کی دعوت دے  کر اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے۔ بیٹی کی اچھی تعلیم وتربیّت کیلئے دعوتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام چلنے والے مدرسۃ المدینہ للبنات،جامعۃُ المدینہ للبنات اوردارالمدینہ للبنات میں داخل کروادیجئے ،اپنے شہر/ عَلاقے میں ہونے والے اسلامی بہنوں کے ہفتہ وار اجتماع میں پابندی کے ساتھ شرکت کروائیے، مقامی