Book Name:Badshogooni Haram Hai

لاہور، پاکستان کےایک اسلامی بھائی کےکردار میں بُری صحبتوں کی وجہ سےاِس قدر بگاڑ پیدا ہو گیا تھا کہ اُنہیں چھوٹوں پر شفقت کا کوئی احساس تھا ،نہ ہی بڑوں کے ادب و احترام کا کوئی خیال ،بات بات پر لڑائی جھگڑا کرنا اُن کا معمول بن چکا تھا حتّٰی کہ اُن کی بُری عادتوں کی وجہ سے گھر والےبھی تنگ آچکےتھے۔ایک دن”درسِ فیضانِ سُنّت“ میں شرکت کی سعادت نصیب ہوئی۔اس کے بعد وہ درس میں پابندی سے شرکت کرنے لگے، یوں ”مدنی درس“ کی برکت سے  انہوں نے اپنی سابقہ زندگی سے توبہ کی اور بُری صحبتوں سے پیچھا چھڑا کر دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہو گئے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو !بدشُگُونی  ایک   عالمی بیماری ہے، مختلف  علاقوں میں رہنے والے لوگ مختلف چیزوں سے بدشگونیاں لیتے ہیں۔آئیے ! بد شُگُونی سے بچیں“کے 13 حروف کی نسبت سے بدشُگُونی کی مزید 13مثالیں سنتے ہیں۔ (1)اندھے، لنگڑے،ایک آنکھ والے اور معذور افراد میں سے کسی کو یا کبھی کسی خاص پرندے یا جانور کو دیکھ کر یا اس کی آواز کو سن کر بَدشُگُونی کا شکا ر ہوجانا۔جیسے بلی کے رونے کی آواز، اُلُّو کو دیکھ لینا، وغیرہ(2)کبھی کسی وَقْت یا دن یا مہینے سے بَدفالی لینا۔ (3)کوئی کام کرنے کا اِرادہ کیا اور کسی نے طریقہ کار میں نَقْص کی نشاندہی کردی یا اس کام سے رُک جانے کا کہا تو اس سے بَدشُگُونی لینا کہ تم نےابتداءہی میں  ٹانگ اَڑا دی،اب تو یہ کام نہیں ہوسکے گا۔(4) اخبارات میں شائع ہونے والے ستاروں کے کھیل سے اپنی زندگی کو غمگین ورَنجیدہ کرلینا۔ (5)مہمان کی رخصتی کے بعد گھر میں جھاڑو دینے کو منحوس خیال کرنا۔(6) جوتا اُتارتے وَقْت جوتے پر جوتا آنے سے بَدشُگُونی لینا۔(7) سیدھی آنکھ پھڑکے تو یقین کرلینا  کہ کوئی مصیبت آئے گی(8)یہ سمجھنا کہ خالی قینچی چلانے سے گھر میں لڑائی ہوتی ہےاور کسی کا کنگھا اِستعمال کرنے سے دونوں میں جھگڑا ہوتا ہے۔(9)بچہ سویا ہو ا