Book Name:Rishty Daroon Se Husn e Sulook

رہے، دنیا کی خاطر جو آپس کی رشتہ داریاں ختم کر بیٹھے، جنہوں نے دنیا کی خاطر فرائض و واجبات ترک کئے، جنہوں نے دنیا کی خاطر حلال وحرام کی پروا نہ کی اور جس دنیا کی خاطر ہم اچھے نیک اور صالح مسلمان نہ بن سکے، قیامت کے دن اسی دنیا کےساتھ ان بدنصیبوں کو بھی آگ کی نذر کر دیا جائے گا۔ اللہ  پاک دنیا کی محبت کو ہمارے دلوں سے نکال کر نماز روزے کی محبت عطا فرمائے۔

تُو ڈر اپنا عنایت کر رہیں اس ڈر سے آنکھیں تَر                       مِٹا خوفِ جہاں دِل سے مِٹا دُنیا کا غم مولیٰ

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۹۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                     صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مالِ دنیا کی تباہ کاریاں

حضرت سَیِّدُنا ابُوہُرَیْرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،نبیِّ پاک،صاحبِ لولاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:زمین سونے چاندی کے سُتونوں  جیسے اپنے جگر پارے اُگل دے گی،قاتِل دیکھ کر کہے گا: اِسی(مال و دَولت)کی وجہ سے تو میں  نے قَتْل کیا تھا،رشتہ دار ی توڑنے والا کہے گا:اِسی(مال و دَولت) وجہ سے تو میں  نے رشتہ داری توڑی تھی،چور دیکھ کر کہے گا: اِسی مال کی وجہ سے تو میرا ہاتھ کاٹا گیا تھا۔پھر سب اُس مال کو چھوڑ دیں گے اور کوئی اُس میں سے کچھ نہیں لے گا۔(مسلم،کتاب الزکاۃ،باب الترغیب فی الصدقۃالخ،ص ۳۹۲، حدیث:۱۰۱۳)

بیان کردہ حدیثِ پاک کے تحت حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی اَحمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: اس وقت سونا چاندی بہت حقیر ہوجائیں گے،ان کی بہتات انہیں معمولی چیز بنادے گی۔ تب مجرمین افسوس کرتے ہوئے کہیں گے کہ افسوس اس حقیر چیز پر ہمارے اعضاء کاٹے گئے۔(مراٰۃ