Book Name:Rishty Daroon Se Husn e Sulook
کی بَرَکت سے اُن کے19سال پُرانے مَرَض میں نُمایاں کمی آگئی۔
دُور بیماریاں اور پریشانیاں ہوں گی بس چل پڑیں، قافِلے میں چلو
ہوگا لُطْفِ خُدا، آؤ بھائی دُعا مِل کے سارے کریں، قافِلے میں چلو
فائدہ آخِرت کے بنانے میں ہے سب مُبَلِّغ کہیں، قافِلے میں چلو
(وسائلِ بخشش مرمم،۶۷۵)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
ایک مَرتبہ حضرت سَیِّدُنا ابُوہُرَیْرہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سرکارِ مدینہ،راحتِ قلب و سِینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی احادیثِ مبارَکہ بَیان فرما رہے تھے،اِس دَوران فرمایا:ہر وہ شخص جو رشتے داری توڑنے والا ہو وہ ہماری محفِل سے اُٹھ جائے۔ایک نوجوان اُٹھ کر اپنی پُھوپھی کے ہاں گیا، جس سے اُس کا کئی سال پُرانا جھگڑا تھا،جب دونوں ایک دوسرے سے راضی ہو گئے تو پُھوپھی نے اُس نوجوان سے کہا:تم جا کر اِس کا سبب پوچھو،آخِرایسا کیوں ہوا؟(یعنی سَیِّدُنا ابُوہُرَیْرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے اِعلان کی کیا حکمت ہے؟)نوجوان نے حاضِر ہو کر جب پوچھا توحضرت سَیِّدُنا ابُوہُرَیْرَہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اِرْشادفرمایا:میں نے حُضورِ انور،شاہِ بحروبرصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ سے یہ سُنا ہے:جس قوم میں رشتے داری توڑنے والا موجود ہو،اُس قوم پر اللہ کریم کی رَحمت کا نُزُول نہیں ہوتا۔(الزواجر،قطع الرحم،۲/۱۵۳)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُنا آپ نے!پہلے کے مسلمان کس قَدَرخوفِ خدا رکھنے والے ہُوا