Book Name:Rishty Daroon Se Husn e Sulook

فیضانِ مدینہ“کے صَفْحہ نمبر46پر ہے:نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَاٰلہٖ وَسَلَّمنے اپنی رَضاعِی(دودھ شریک) بہن حضرت شَیْمَاءرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی  عَنہا کےساتھ یُوں حُسنِ سُلُوک فرمایا:(1)اُن کےلئےقِیام فرمایا(یعنی کھڑے ہوئے)(سبل الھدی و الرشاد، ۵/۳۳۳ ملتقطاً و ملخصاً)(2)اپنی مُبارَک چادر بچھا کر اُس پر بٹھایا اور (3)یہ اِرْشاد فرمایا:مانگو،تمہیں عطا کیا جائے گا،سِفارش کرو،تمہاری سِفارش قَبول کی جائے گی۔(دلائل النبوۃ للبیہقی،۵/۱۹۹ملتقطاً)اِس مثالی کرم نوازی کے دَوران آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی مُبارَک آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے،(4)یہ بھی اِرْشادفرمایا:اگر چاہو تو عزّت و تکریم کے ساتھ ہمارے پاس رہو،(5)واپس جانے لگیں تو نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے تین(3)غلام،ایک لونڈی اور ایک یا دو(2) اُونٹ بھی عطا فرمائے،(6)جب جِعْرَانَہ میں دوبارہ اِنہی رَضاعی بہن سے ملاقات ہوئی تو بھیڑبکریاں بھی عطا فرمائیں۔(سبل الھدی و الرشاد،۵/۳۳۳ ملتقطاً و ملخصاً)

ہمارے پیارے نبی،مکی مدنی،رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا اپنی رَضاعی بہن سے حُسْنِ سُلُوک ہر بھائی  کویہ اِحساس دِلانے کے لیے کافی ہےکہ بہنیں کس قَدْروقت، پیار اور اچھے سُلُوک کی حق دار ہیں۔حضرت سَیّدُنا جابِر بن عبدُاللہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنہُما نےمحض اپنی  نو(9)یا سات(7)بہنوں کی دیکھ بھال،اُن کی کنگھی چوٹی اور اچھی تَرْبِیَت  کی خاطر بیوہ عورت سے نکاح کیا۔(مسلم،کتاب الرضاع،باب استحباب نکاح البکر،ص۵۹۳،۵۹۴،حدیث:۳۶۴۱، ۳۶۳۸ ملخصاً)

نیکیوں میں یَا رَسُولَ اللہ دل لگ جائے کاش!

اور گناہوں سے مجھے ہو جائے نفرت یارسول!

(وسائلِ بخشش مرمم، ص۲۴۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد