Book Name:Tarke Jamat Ki Waeeden

جو لوگ خَوامَخواہ یعنی بغیرکسی وجہ کےسُستی کے سبب پُوری جماعت حاصِل نہیں کرتے وہ توجُّہ فرمائیں کہ میرے آقا اعلیٰ حضرت ،امامِ اَہلسُنَّت مولاناشاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں، اگر اذان سُن کر دُخُولِ مسجِد (یعنی مسجِد میں داخِل ہونے کیلئے) اِقامت کا اِنتِظار کرتا رہا تو گنہگار ہو گا۔'' (فتاویٰ رضویہ ج۷ ص ۱۰۲، البحرالرائق ج۱ ص ۶۰۴)فتاویٰ رضویہ شریف کےاسی صفحہ پرہے،''جوشخص اَذان سُن کر گھر  میں اِقامت کا اِنتِظارکرتا ہے،اُس کی شہادت (یعنی گواہی)قَبول نہیں۔''(البحرالرّائق ج ۱ ص ۴۵۱)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہماری اَکْثَریت ایسے لوگوں کی ہے جوبازار کی رنگینیوں میں دُکانیں سَجائے بیٹھے رہتے ہیں،دفاتر وغیرہ میں مصروفیت کے نام پر وقت گزار دِیا جاتا ہے،اَذانیں ہوجاتی ہیں، جماعتیں خَتم ہوجاتی ہیں اورانہیں اس کا اِحساس تک نہیں ہوتااورجو نماز پڑھتے بھی ہیں توبے جماعت،بَسا اَوقات باتیں بناتے ہوئے یا کام کاج کرتے ہوئے جماعت تو جماعت نَماز تک  فو ت کرجاتے ہیں مگر آہ !اس کاافسوس تک نہیں ہوتا۔اللہ پاک کے نیک بندو ں کے نزدیک جماعت کی اَہَمیَّت بڑی سے بڑی سَلْطَنَت  ملنے سے بھی زِیادَہ اَہَمیَّت کی حامل  ہوا کرتی تھی ،چُنانچہ

نماز سَلطَنت سے بہتر

           حضرت ِ مَیۡمُون بن مِہرانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مَسْجِدمیں آئے،اُن سے کہا گیا:''جماعت خَتْم ہوگئی اور لوگ جاچکے ہیں''یہ سُن کراُن کی زبان پر بے ساخْتہ جاری ہوا:اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْن،پھرفرمایا: ''میرے نزدیک اِس ( باجماعت) نَماز کی فضیلت عِراق کی حُکْمْرانی سے زِیادہ ہے۔'' (مکاشفۃ القلوب، ص ٢٦٨)

باغ مساکین پر صدقہ کر دیا

حضرت عبداللّٰہ بن عمررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں کہ ’’حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اپنے ایک باغ کی طرف تشریف لے گئے، جب واپس ہوئے تو لوگ نمازِ عصر ادا کر چکے تھے ،یہ دیکھ کر